بنگلور: جنتا دل (سیکولر) کے لیڈر اور سابق ایم پی پرجول ریوانا نے سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ قبل ازیں کرناٹک ہائی کورٹ نے متعدد خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی سے متعلق معاملات میں پرجول ریوانا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد سابق رکن پارلیمنٹ ریونا نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اب سپریم کورٹ پیر (11 نومبر) کو درخواست ضمانت پر فیصلہ سنائے گی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ متعدد خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا یہ معاملے لوک سبھا انتخابات سے قبل مبینہ ویڈیو لیک ہونے کے بعد سامنے آئے تھے۔ ریونا سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کی پوتے ہیں۔ ریونا نے ایڈوکیٹ بالاجی سری نواسن کے ذریعہ سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ یہ معاملہ پیر کو جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس ستیش چندر شرما کی بنچ کے سامنے آنے والا ہے۔
پرجول ریوانا کے والد ایچ ڈی ریونا کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں ضمانت مل گئی اور ان کی ماں بھوانی ریوانہ، جنہیں ملزم نامزد کیا گیا ہے، کو پیشگی ضمانت مل گئی ہے۔ ریوانا کی طرف سے داخل کی گئی خصوصی بیل کی درخواست پر ہائی کورٹ کی جانب سے 21 اکتوبر کو دیئے گئے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: لڑکے کے ساتھ مبینہ بدفعلی کے معاملے میں پرجول ریوانا کے بھائی سورج ریوانا گرفتار - Suraj Revanna Arrested
مئی میں پرجول ریوانا کو سی آئی ڈی کی ایس آئی ٹی نے جرمنی سے واپسی پر بنگلورو ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔ سینکڑوں فحش ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد ریوانا ملک چھوڑ کر جرمنی فرار ہوگئے تھے۔ وہ وہاں 35 دن تھے۔ ریوانا کو مبینہ طور پر فحش ویڈیو میں کئی خواتین کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔ ریوانا لوک سبھا انتخابات میں 40,000 سے زیادہ ووٹوں سے ہار گئے۔