ETV Bharat / bharat

پاکستانی بیوی کی کراچی سے اپیل، کہا بھارتی حکومت میرے شوہر کو واپس کرے - INDIA PAKISTAN TENSION

اندور میں رہنے والے پاکستانی شوہرنے بیوی کوکراچی چھوڑ کربھارت میں دوسری لڑکی سےمنگنی کر لی، بیوی نے کہا میرے شوہر کی شادی روک دو۔

پاکستانی بیوی کی کراچی سے اپیل، کہا- بھارتی حکومت میرے شوہر کو واپس کرے
پاکستانی بیوی کی کراچی سے اپیل، کہا- بھارتی حکومت میرے شوہر کو واپس کرے (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 13, 2025 at 3:05 PM IST

4 Min Read

اندور: جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی صورتحال ہے۔ اسی درمیں پاکستان کی ایک خاتون نے بھارتی حکومت اور اندور کی سندھی پنچایت سے مدد مانگی ہے۔ خاتون نے واٹس ایپ کے ذریعے پنچایت سے اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اس کے شوہر کو پاکستان واپس بھیجا جائے۔

پاکستانی خاتون کا دعویٰ ہے کہ اس کا شوہر پاکستانی شہری ہے اور طویل مدتی ویزا پر اندور میں مقیم ہے۔ اس واٹس ایپ میسج کے بعد سندھی پنچایت نے اندور کے کلکٹر کو معاملے کی اطلاع دی اور ان سے کارروائی کرنے کی درخواست کی۔

پاکستانی خاتون کی بھارتی حکومت سے اپیل

پاکستان کے شہر کراچی کی رہائشی نکیتا نے ایک واٹس ایپ پیغام کے ذریعے کہا، "26 جنوری 2020 کو اس کی شادی کراچی میں پاکستان کے شہر کراچی کے رہائشی وکرم کمار ناگ دیو سے ہوئی تھی۔" شادی کے ایک ماہ بعد 26 فروری 2020 کو نکیتا اپنے شوہر وکرم کے ساتھ بھارت کے شہر اندور آئی۔ جہاں دونوں کئی ماہ تک ساتھ رہے۔ نکیتا کے پاس مختصر مدت کا ویزا تھا اس لیے اسے واپس کراچی جانا پڑا۔ نکیتا 9 جولائی 2020 کو اٹاری بارڈر سے پاکستان کے شہر کراچی گئی تھیں۔ اس کے بعد نکیتا پھر کبھی ہندوستان واپس نہیں آئی۔

شادی کا سرٹیفیکیٹ
شادی کا سرٹیفیکیٹ ((ETV Bharat))

وکرم کی دوسری لڑکی سے منگنی ہو گئی۔

نکیتا کا الزام ہے کہ اس دوران اس نے کئی بار وکرم سے کہا کہ وہ اسے ہندوستان بلائیں لیکن وکرم نے اسے ہندوستان بلانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ اسی دوران مجھے سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ وکرم دہلی کی رہنے والی شیوانگی ڈھینگرا سے شادی کرنے والے ہیں۔ اس کی منگنی شیوانگی سے ہوئی ہے۔ اس کے بعد 15 جنوری 2025 کو پاکستان سے نکیتا نے اندور میں سندھی پنچ میڈیشن اینڈ لیگل کنسلٹنسی سینٹر سے رابطہ کیا اور اپنے شوہر وکرم کے خلاف واٹس ایپ کے ذریعے شکایت درج کرانے کی بات کی۔

نکیتا پاکستان میں سماعت چاہتی ہیں۔

سوسائٹی کی متعلقہ پنچایت نے اسے ہندوستان آکر شکایت درج کرانے کو کہا۔ اس پر نکیتا نے بھارت آنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف پاکستان سے ہی سماعت چاہتی ہوں کیونکہ شادی پاکستان میں ہوئی تھی اور میاں بیوی دونوں پاکستان کے رہائشی ہیں۔ ایسے میں پاکستانی قانون دونوں پر لاگو ہوتا ہے۔ دونوں طلاق لینے اور دوبارہ شادی کرنے کے لیے قانونی طور پر آزاد ہیں۔

اندور میں غیر قانونی طور پر جائیداد خریدی۔

دونوں فریقوں کو سننے کے بعد پنچایت نے اندور کلکٹر کو خط لکھا ہے۔ جس میں پنچایت نے نوجوانوں کو واپس پاکستان بھیجنے کی سفارش کی ہے۔ دریں اثنا، سندھی کمیونٹی کے سماجی کارکن کشور کوڈوانی نے کہا، "وکرم نے بھارتی حکومت کی اجازت کے بغیر اندور کے مانک باغ روڈ پر غیر قانونی طور پر جائیداد خریدی ہے۔ جواہر مارگ پر اس کا بڑا کاروبار ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'وکرم اور نکیتا کی شادی ہندو رسم و رواج کے مطابق کراچی میں ہوئی، وکرم بھارتی قانون اور سماجی روایت کی بھی پاسداری نہیں کر رہے، ایسی صورتحال میں خاتون کے لیے مناسب ہوگا کہ وہ اپنے حقوق کے لیے کراچی کی عدالت میں انصاف مانگے۔ وکرم کو بھارتی حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں کے مطابق ڈی پورٹ کیا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں: پاک فوج نے آپریشن سندور میں نقصانات کا اعتراف کرلیا، بتایا کہ کتنے فوجی مارے گئے؟

نکیتا کو کسی اور سے محبت تھی: وکرم

جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے وکرم ناگ دیو سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ وہ گزشتہ 12 سال سے طویل مدتی ویزے پر اپنی فیملی کے ساتھ بھارت میں مقیم ہے، اس کی شادی 2020 میں پاکستان بلوچستان کی شہری نکیتا سے ہوئی، اس کے بعد وہ نکیتا کو اپنے ساتھ بھارت لے آیا۔وکرم نے الزام لگایا کہ نکیتا کا کراچی میں ایک لڑکے کے ساتھ افیئر چل رہا تھا جس کی وجہ سے اس نے اسے طویل مدتی ویزا نہیں ملنے دیا اور کورونا کے دور میں جولائی 2020 میں ضد کرکے واپس چلی گئی۔ اس کے بعد وہ کبھی واپس نہیں آئی۔

اندور: جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی صورتحال ہے۔ اسی درمیں پاکستان کی ایک خاتون نے بھارتی حکومت اور اندور کی سندھی پنچایت سے مدد مانگی ہے۔ خاتون نے واٹس ایپ کے ذریعے پنچایت سے اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اس کے شوہر کو پاکستان واپس بھیجا جائے۔

پاکستانی خاتون کا دعویٰ ہے کہ اس کا شوہر پاکستانی شہری ہے اور طویل مدتی ویزا پر اندور میں مقیم ہے۔ اس واٹس ایپ میسج کے بعد سندھی پنچایت نے اندور کے کلکٹر کو معاملے کی اطلاع دی اور ان سے کارروائی کرنے کی درخواست کی۔

پاکستانی خاتون کی بھارتی حکومت سے اپیل

پاکستان کے شہر کراچی کی رہائشی نکیتا نے ایک واٹس ایپ پیغام کے ذریعے کہا، "26 جنوری 2020 کو اس کی شادی کراچی میں پاکستان کے شہر کراچی کے رہائشی وکرم کمار ناگ دیو سے ہوئی تھی۔" شادی کے ایک ماہ بعد 26 فروری 2020 کو نکیتا اپنے شوہر وکرم کے ساتھ بھارت کے شہر اندور آئی۔ جہاں دونوں کئی ماہ تک ساتھ رہے۔ نکیتا کے پاس مختصر مدت کا ویزا تھا اس لیے اسے واپس کراچی جانا پڑا۔ نکیتا 9 جولائی 2020 کو اٹاری بارڈر سے پاکستان کے شہر کراچی گئی تھیں۔ اس کے بعد نکیتا پھر کبھی ہندوستان واپس نہیں آئی۔

شادی کا سرٹیفیکیٹ
شادی کا سرٹیفیکیٹ ((ETV Bharat))

وکرم کی دوسری لڑکی سے منگنی ہو گئی۔

نکیتا کا الزام ہے کہ اس دوران اس نے کئی بار وکرم سے کہا کہ وہ اسے ہندوستان بلائیں لیکن وکرم نے اسے ہندوستان بلانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ اسی دوران مجھے سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ وکرم دہلی کی رہنے والی شیوانگی ڈھینگرا سے شادی کرنے والے ہیں۔ اس کی منگنی شیوانگی سے ہوئی ہے۔ اس کے بعد 15 جنوری 2025 کو پاکستان سے نکیتا نے اندور میں سندھی پنچ میڈیشن اینڈ لیگل کنسلٹنسی سینٹر سے رابطہ کیا اور اپنے شوہر وکرم کے خلاف واٹس ایپ کے ذریعے شکایت درج کرانے کی بات کی۔

نکیتا پاکستان میں سماعت چاہتی ہیں۔

سوسائٹی کی متعلقہ پنچایت نے اسے ہندوستان آکر شکایت درج کرانے کو کہا۔ اس پر نکیتا نے بھارت آنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف پاکستان سے ہی سماعت چاہتی ہوں کیونکہ شادی پاکستان میں ہوئی تھی اور میاں بیوی دونوں پاکستان کے رہائشی ہیں۔ ایسے میں پاکستانی قانون دونوں پر لاگو ہوتا ہے۔ دونوں طلاق لینے اور دوبارہ شادی کرنے کے لیے قانونی طور پر آزاد ہیں۔

اندور میں غیر قانونی طور پر جائیداد خریدی۔

دونوں فریقوں کو سننے کے بعد پنچایت نے اندور کلکٹر کو خط لکھا ہے۔ جس میں پنچایت نے نوجوانوں کو واپس پاکستان بھیجنے کی سفارش کی ہے۔ دریں اثنا، سندھی کمیونٹی کے سماجی کارکن کشور کوڈوانی نے کہا، "وکرم نے بھارتی حکومت کی اجازت کے بغیر اندور کے مانک باغ روڈ پر غیر قانونی طور پر جائیداد خریدی ہے۔ جواہر مارگ پر اس کا بڑا کاروبار ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'وکرم اور نکیتا کی شادی ہندو رسم و رواج کے مطابق کراچی میں ہوئی، وکرم بھارتی قانون اور سماجی روایت کی بھی پاسداری نہیں کر رہے، ایسی صورتحال میں خاتون کے لیے مناسب ہوگا کہ وہ اپنے حقوق کے لیے کراچی کی عدالت میں انصاف مانگے۔ وکرم کو بھارتی حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں کے مطابق ڈی پورٹ کیا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں: پاک فوج نے آپریشن سندور میں نقصانات کا اعتراف کرلیا، بتایا کہ کتنے فوجی مارے گئے؟

نکیتا کو کسی اور سے محبت تھی: وکرم

جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے وکرم ناگ دیو سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ وہ گزشتہ 12 سال سے طویل مدتی ویزے پر اپنی فیملی کے ساتھ بھارت میں مقیم ہے، اس کی شادی 2020 میں پاکستان بلوچستان کی شہری نکیتا سے ہوئی، اس کے بعد وہ نکیتا کو اپنے ساتھ بھارت لے آیا۔وکرم نے الزام لگایا کہ نکیتا کا کراچی میں ایک لڑکے کے ساتھ افیئر چل رہا تھا جس کی وجہ سے اس نے اسے طویل مدتی ویزا نہیں ملنے دیا اور کورونا کے دور میں جولائی 2020 میں ضد کرکے واپس چلی گئی۔ اس کے بعد وہ کبھی واپس نہیں آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.