ETV Bharat / bharat

آپریشن سندور کے بعد گجرات سرحد پر پاکستان بھاری ٹینک اور توپیں تعینات کررہا ہے: بی ایس ایف آئی جی ابھیشیک پاٹھک - BSF IG ABHISHEK PATHAK

پاٹھک نے دعویٰ کیاکہ پاکستان نے 600 سے زیادہ ڈرون بھارتی علاقے میں بھیجے جسے کامیابی سے روک کر مار گرایا گیا۔

آپریشن سندور کے بعد گجرات سرحد پر پاکستان بھاری ٹینک اور توپیں تعینات کررہا ہے: بی ایس ایف آئی جی ابھیشیک پاٹھک
آپریشن سندور کے بعد گجرات سرحد پر پاکستان بھاری ٹینک اور توپیں تعینات کررہا ہے: بی ایس ایف آئی جی ابھیشیک پاٹھک (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 30, 2025 at 9:35 PM IST

3 Min Read

گاندھی نگر: بارڈر سیکیورٹی فورسز (بی ایس ایف) کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ابھیشیک پاٹھک نے ہفتے کے روز انکشاف کیا کہ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں بھارت کی طرف سے 'آپریشن سندور' شروع کرنے کے بعد پاکستان نے گجرات کی سرحد کے ساتھ ٹینک اور توپ خانے کو تعینات کیا۔

آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، پاٹھک نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے بھی 600 سے زیادہ ڈرون ہندوستانی علاقے میں بھیجے اور سبھی کو ہندوستان کے مضبوط دفاعی ردعمل نے روک کر مار گرایا۔

آئی جی پاٹھک نے کہاکہ "پاکستانی فوجیوں کی نقل و حرکت اور گجرات کی سرحد پر بھاری ٹینکوں اور توپ خانے کی تعیناتی کی خفیہ اطلاع ملنے پر، بی ایس ایف، آرمی، نیوی اور ایئر فورس نے اپنی تیاریاں شروع کر دیں۔" انہوں نے کہا، "بی ایس ایف نے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری طور پر بھاری ہتھیاروں اور نگرانی کے آلات کو تعینات کیا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "جوابی کارروائی کے طور پر، 8 مئی کو، پاکستان نے ڈرون اور میزائل حملے کیے، آپریشن سندھ کے بعد سے، پاکستان نے جنگ بندی تک 600 سے زیادہ ڈرون حملے کیے، لیکن فوج اور فضائیہ کے تعاون سے بی ایس ایف نے کامیابی کے ساتھ ہر ایک حملے کو ناکام بنایا۔"

پہلگام حملے کے بعد ہندوستانی مسلح افواج نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچوں کے خلاف درست حملے کیے۔ اس کے بعد سرحدوں پر اور اہم فوجی اور سرکاری تنصیبات پر سیکورٹی بڑھا دی گئی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’پاکستان کے جارحانہ حملوں کے باوجود گجرات کی سرحد پر بی ایس ایف کے ایک بھی جوان یا شہری کو کوئی نقصان نہیں پہنچا‘‘۔ آئی جی نے سخت اور اہم آپریشن کے دوران ہمت اور لگن کا مظاہرہ کرنے پر بی ایس ایف کی خواتین اہلکاروں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ "سرحد پر تعینات خواتین کانسٹیبلوں نے ہر محاذ پر مرد جوانوں کے شانہ بشانہ کام کرتے ہوئے ہمت کا مظاہرہ کیا۔ چاہے گشت ہو، نگرانی ہو یا مواصلاتی کنٹرول، خواتین نے انتہائی لگن اور مستعدی کے ساتھ اپنے فرائض ادا کیے۔"

انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مسلح تصادم کے دوران، بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل نے ذاتی طور پر انتہائی مشکل کریک علاقوں کا دورہ کیا، آپریشنل تیاریوں کو یقینی بنایا اور تعینات اہلکاروں کے حوصلے بلند کیے۔ انہوں نے "غیر متزلزل حمایت" اور "سرحدی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کئے گئے اقدامات پر ریاستی حکومت کی تعریف کی"۔

یہ بھی پڑھیں: دفاعی شعبہ کے معاہدوں میں تاخیر پر ایئر چیف مارشل امرپریت سنگھ کا شدید ردعمل - AIR CHIEF MARSHAL AP SINGH COMMENTS

پاٹھک نے یقین دلایا کہ بی ایس ایف قوم کی حفاظت کے لیے ہر لمحہ چوکس رہتی ہے، چاہے وہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہو، جموں و کشمیر کی برف سے ڈھکی چوٹیوں کی ہو یا گجرات میں سر کریک کی دلدلی زمینیں۔ ہر مقام پر بی ایس ایف اپنے فرائض ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

گاندھی نگر: بارڈر سیکیورٹی فورسز (بی ایس ایف) کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ابھیشیک پاٹھک نے ہفتے کے روز انکشاف کیا کہ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں بھارت کی طرف سے 'آپریشن سندور' شروع کرنے کے بعد پاکستان نے گجرات کی سرحد کے ساتھ ٹینک اور توپ خانے کو تعینات کیا۔

آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، پاٹھک نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے بھی 600 سے زیادہ ڈرون ہندوستانی علاقے میں بھیجے اور سبھی کو ہندوستان کے مضبوط دفاعی ردعمل نے روک کر مار گرایا۔

آئی جی پاٹھک نے کہاکہ "پاکستانی فوجیوں کی نقل و حرکت اور گجرات کی سرحد پر بھاری ٹینکوں اور توپ خانے کی تعیناتی کی خفیہ اطلاع ملنے پر، بی ایس ایف، آرمی، نیوی اور ایئر فورس نے اپنی تیاریاں شروع کر دیں۔" انہوں نے کہا، "بی ایس ایف نے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری طور پر بھاری ہتھیاروں اور نگرانی کے آلات کو تعینات کیا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "جوابی کارروائی کے طور پر، 8 مئی کو، پاکستان نے ڈرون اور میزائل حملے کیے، آپریشن سندھ کے بعد سے، پاکستان نے جنگ بندی تک 600 سے زیادہ ڈرون حملے کیے، لیکن فوج اور فضائیہ کے تعاون سے بی ایس ایف نے کامیابی کے ساتھ ہر ایک حملے کو ناکام بنایا۔"

پہلگام حملے کے بعد ہندوستانی مسلح افواج نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچوں کے خلاف درست حملے کیے۔ اس کے بعد سرحدوں پر اور اہم فوجی اور سرکاری تنصیبات پر سیکورٹی بڑھا دی گئی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’پاکستان کے جارحانہ حملوں کے باوجود گجرات کی سرحد پر بی ایس ایف کے ایک بھی جوان یا شہری کو کوئی نقصان نہیں پہنچا‘‘۔ آئی جی نے سخت اور اہم آپریشن کے دوران ہمت اور لگن کا مظاہرہ کرنے پر بی ایس ایف کی خواتین اہلکاروں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ "سرحد پر تعینات خواتین کانسٹیبلوں نے ہر محاذ پر مرد جوانوں کے شانہ بشانہ کام کرتے ہوئے ہمت کا مظاہرہ کیا۔ چاہے گشت ہو، نگرانی ہو یا مواصلاتی کنٹرول، خواتین نے انتہائی لگن اور مستعدی کے ساتھ اپنے فرائض ادا کیے۔"

انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مسلح تصادم کے دوران، بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل نے ذاتی طور پر انتہائی مشکل کریک علاقوں کا دورہ کیا، آپریشنل تیاریوں کو یقینی بنایا اور تعینات اہلکاروں کے حوصلے بلند کیے۔ انہوں نے "غیر متزلزل حمایت" اور "سرحدی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کئے گئے اقدامات پر ریاستی حکومت کی تعریف کی"۔

یہ بھی پڑھیں: دفاعی شعبہ کے معاہدوں میں تاخیر پر ایئر چیف مارشل امرپریت سنگھ کا شدید ردعمل - AIR CHIEF MARSHAL AP SINGH COMMENTS

پاٹھک نے یقین دلایا کہ بی ایس ایف قوم کی حفاظت کے لیے ہر لمحہ چوکس رہتی ہے، چاہے وہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہو، جموں و کشمیر کی برف سے ڈھکی چوٹیوں کی ہو یا گجرات میں سر کریک کی دلدلی زمینیں۔ ہر مقام پر بی ایس ایف اپنے فرائض ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.