حیدرآباد: پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام کا سامنا کر رہی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کے بارے میں نیا انکشاف ہوا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس کا تعلق حیدرآباد سے بھی تھا۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اب ان پہلوؤں کی طرف بھی اپنی توجہ مبذول کر لی ہے۔ ادھر خبر ہے کہ ملزم جیوتی پاکستان کے ساتھ چین بھی گئی تھی۔ اس معاملے میں خفیہ ایجنسیوں کے لیے تحقیقات کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پہلگام حملے سے قبل ملزم جیوتی پاکستان گئی تھی اور وہاں آئی ایس آئی کے ایجنٹوں سے رابطے میں تھی۔ اس سے بھی زیادہ چونکا دینے والی بات یہ سامنے آئی ہے کہ وہ حملے سے پہلے پہلگام بھی گئی تھی۔ تحقیقاتی ایجنسیاں اس معاملے کی تمام زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہیں۔
پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے اور بھارت کی حساس معلومات پاکستان کو دینے کے الزام میں گرفتار ہریانہ کی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا حیدرآباد کنکشن سامنے آیا ہے۔ ستمبر 2023 میں، پی ایم مودی نے عملی طور پر حیدرآباد-بنگلورو وندے بھارت ٹرین کا آغاز کیا تھا۔
اس وقت انہوں نے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر اس وقت کے گورنر تملائی سائی، مرکزی وزیر جی کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کے ساتھ یوٹیوبر کے طور پر ویڈیو بنا کر ہلچل مچا دی تھی۔ جیوتی کو حیدرآباد میں کون سے لوگ جانتے ہیں جن پر الزام لگایا گیا ہے اور اس دوران وہ کس سے ملی تھی۔
کیا اس نے یہاں کوئی حساس ویڈیو بنائی؟ اب یہ موضوع بحث ہے۔ انٹیلی جنس ایجنسیاں ان پہلوؤں پر تحقیقات کو آگے بڑھا سکتی ہیں۔ فی الحال پاکستان کے علاوہ چین جانے والی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ جیوتی ملہوترا کو حال ہی میں ہریانہ میں پاک جاسوسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: