نئی دہلی: پہلگام دہشت گردانہ حملے کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ پر کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی (CCS) کی میٹنگ ہوئی۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، وزیر خزانہ نرملا سیتارامن سمیت تمام سینئر وزراء میٹنگ میں موجود رہے۔
بدھ کو، جیسے ہی وزیر داخلہ امیت شاہ دہلی واپس آئے، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں سیکورٹی پر کابینہ کمیٹی کی میٹنگ بلائی گئی، جس میں این ایس اے اجیت ڈوول سمیت تمام سینئر وزراء شامل تھے۔ یہ ملاقات تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔
Delhi | Prime Minister Narendra Modi chairs meeting of Cabinet Committee on Security (CCS).
— ANI (@ANI) April 23, 2025
Union HM Amit Shah, Defence Minister Rajnath Singh, EAM Dr S Jaishankar and others officials are present. pic.twitter.com/zXv9TohVz3
ذرائع کے مطابق ملاقات میں حکومت کی جانب سے جلد سخت ایکشن لینے اور اس گھناؤنے قتل عام پر پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کرنے جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حکومت کی طرف سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ حکومت خاموش نہیں بیٹھے گی اور جلد ہی سرحد پر موجود دہشت گردوں اور اس میں ملوث مجرموں کو سزا دی جائے گی۔
بدھ کو دن بھر وزیر اعظم مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور این ایس اے اجیت ڈوول کے ساتھ مختلف سطحوں پر ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے جائے وقوعہ اور اسپتال کا دورہ کیا اور اہل خانہ کو تسلی دی اور ہر مجرم کے خلاف بدلہ لینے کا اشارہ دیا۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی لیڈروں اور حکومت کی طرف سے ایسے اشارے بھی دیئے جا رہے ہیں کہ حکومت اس معاملے پر کچھ نہ کچھ منصوبہ بندی کر رہی ہے جو دہشت گردوں کے ان آقاوں کے خلاف بڑی اور آخری کیل ثابت ہو سکتی ہے۔
تاہم کشمیر سے لے کر نئی دہلی تک اور پورے ملک نے اس معاملے پر یکجہتی کا مظاہرہ کیا، کیونکہ اس واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ دہشت گردوں نے بیسران گھاس کے میدان میں سیاحوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔ لشکر طیبہ سے منسلک ریزسٹنس فرنٹ (TRF) پر حملے کے پیچھے ہونے کا شبہ ہے اور وہ کشمیر میں کئی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہی ہے۔
دریں اثنا، فوج، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور جموں و کشمیر پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور جنگلوں میں دہشت گردوں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ہے۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ایک ٹیم سری نگر پہنچی اور جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مل کر حملے کی تحقیقات شروع کر دی۔
اطلاعات کے مطابق بارہمولہ میں ایک تصادم میں دو دہشت گرد مارے گئے، جسے حکومت نے ایک تیز کارروائی کے طور پر پیش کیا۔
اس معاملے پر بھارت کو بین الاقوامی حمایت بھی مل رہی ہے جس میں فرانس، اٹلی، روس، نیپال اور ماریشس جیسے ممالک نے حملے کی مذمت کی اور بھارت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ فرانسیسی وزیر فرانسوا نوئل بوفے نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑیں گے۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے پی ایم مودی کو فون کرکے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔
ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے...
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بارے میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کو دہلی میں ایک پروگرام میں کہا کہ وہ اس پلیٹ فارم سے ہم وطنوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ حکومت ہند ہر وہ قدم اٹھائے گی جو ضروری اور مناسب ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف ان لوگوں تک نہیں پہنچیں گے جنہوں نے اس واقعہ کو انجام دیا۔ ہم پردے کے پیچھے بیٹھ کر ہندوستانی سرزمین پر ایسی مذموم کارروائیوں کی سازش کرنے والوں کو نہیں بخشیں گے۔
حکومت شہریوں کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے پرعزم
پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند اپنے شہریوں کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے پرعزم ہے۔ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے تاکہ ایسی بزدلانہ کارروائیاں دوبارہ نہ ہوں۔