امرتسر، پنجاب: 15 انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میجر جنرل کارتک سی شیشادری نے پیر کو پاکستان کو ایک سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک کو کسی بھی قسم کی "غلط مہم جوئی" میں ملوث ہونے سے باز رہنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ 'آپریشن سندور' صرف روکا گیا ہے، ختم نہیں ہوا۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے میجر جنرل شیشادری نے کہا، "یاد رکھیں، آپریشن سندور صرف ملتوی کیا گیا ہے، یہ ختم نہیں ہوا ہے۔ اس کی بدترین شکل ابھی آنا باقی ہے۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی "فیصلہ کن فتح" کو دوسری طرف کو مزید کسی بھی مہم جوئی سے روکنا چاہیے کیونکہ بھارتی مسلح افواج کو پاک فوج کی کمزوریوں، طاقتوں اور پریشر پوائنٹس کا مکمل علم ہے۔
Operation Sindoor..." abhi baaki hai": major general kartik seshadri goc 15 div
— ANI Digital (@ani_digital) May 19, 2025
read @ANI Story | https://t.co/EG70I37EXE#OperationSindoor #KartikSeshadri #India pic.twitter.com/ulGky8jGcv
پاکستان کو ’تباہ کن‘ جواب ملے گا
میجر جنرل نے خبردار کیا کہ اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو بھارت پاکستان کو ’تباہ کن‘ جواب دے گا۔ "بھارت کی فوجی صلاحیتیں انتہائی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ تمام سیاسی اور فوجی مقاصد کو حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ آپریشن سندور کے حصے کے طور پر، ہم نے شاندار اور فیصلہ کن فتح حاصل کی ہے۔ اس سے پاکستانی فوج کو کسی بھی مہم جوئی سے بچنا چاہیے۔"

پاکستانی فوج خود کو خطرے میں نہ ڈالے
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'بھارتی مسلح افواج پاکستانی فوج کی کوتاہیوں، مجبوریوں اور تمام پریشر پوائنٹس سے بخوبی واقف ہیں، اگر پاکستانی فوج نے کوئی مہم جوئی کرنے کی کوشش کی تو وہ خود کو مکمل خطرے میں ڈال دے گی، جدید ہتھیاروں اور بہتر جنگی صلاحیتوں کے ساتھ، ہم انہیں اگلی بار منہ توڑ جواب دیں گے، اگر ضرورت پڑی تو ہم پاکستان کی مکمل تباہی کو یقینی بنائیں گے'۔

فضائی دفاعی نظام کا اہم کردار
بھارتی فوج کے فضائی دفاعی نظام نے پاکستان کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ فوج نے پیر کو ایک مظاہرہ کیا جس میں دکھایا گیا کہ کس طرح ہندوستانی فضائی دفاعی نظام بشمول آکاش میزائل سسٹم اور L-70 ایئر ڈیفنس گنوں نے امرتسر اور پنجاب کے دیگر شہروں میں گولڈن ٹیمپل کو پاکستانی میزائل اور ڈرون حملوں سے محفوظ رکھا۔ یہ مظاہرہ ہندوستان کی مضبوط فضائی دفاعی صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے، جو کسی بھی فضائی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

خود انحصاری پر زور
میجر جنرل نے کہا کہ خود انحصاری کے معاملے میں ہندوستان کے لیے جدید ہتھیاروں کا مقامی بننا نہایت اہم ہے۔ یہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے اس اعلان کے مطابق ہے، جس میں انہوں نے 2025 کو اصلاحات کا سال قرار دیا تھا۔ حکومت اور ہندوستانی فوج دونوں دفاعی شعبے میں خود انحصاری حاصل کرنے کے لیے 'میک ان انڈیا' اقدام کو فروغ دے رہے ہیں۔ شیشادری نے کہا، "ہندوستانی فوج جدیدیت اور توجہ مرکوز تبدیلی کے راستے پر گامزن ہے، جس میں خود انحصاری کے لیے مقامی بنانا ایک اہم جزو ہے۔

ملٹی لیئرڈ ایئر ڈیفنس سسٹم
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ مسلح افواج کے پاس دیگر جدید ہتھیاروں اور نظاموں کے ساتھ ملٹی لیئرڈ ایئر ڈیفنس سسٹم انہیں "وسیع پیمانے پر صلاحیت" فراہم کرتا ہے۔ آکاش سسٹم کے ذریعہ مسلح افواج کے تمام وسائل کو مربوط کر دیا گیا ہے جس سے فوج کے جوانوں کے لیے کام آسان ہو گیا ہے۔ یہ مربوط نظام ہندوستان کو تیز فیصلے کرنے اور کسی بھی دشمن فضائی خطرے کو بے اثر کرنے کے قابل بناتا ہے۔
ہمارے پاس سخت فیصلہ سازی اور مؤثر ٹیکنالوجیز موجود
میجر جنرل نے کہا، "ہمارے پاس ہر موسم کے قابل پلیٹ فارمز کے ساتھ ملٹی لیئرڈ ایئر ڈیفنس کا تصور ہے۔ دن اور رات کی نگرانی، ٹریکنگ سسٹمز اور فائر کنٹرول ریڈار کے ساتھ مختلف رینجز کا پتہ لگانے اور نشانہ بنانے کی صلاحیت، بندوق اور میزائل ہتھیاروں کے مناسب مرکب کے ساتھ ہمیں ایک جامع صلاحیت فراہم کرتی ہے۔ آکاش سسٹم تیار کیا، جو ہمیں ایک مشترکہ فضائی تصویر فراہم کرتا ہے جو تمام دشمن فضائی خطرات کو بے اثر کرنے کے لیے تیز رفتار فیصلہ سازی اور مؤثر ٹیکنالوجیز کو نشانہ بنانے کے قابل بناتا ہے۔"
ہندوستان کی مضبوط فوجی تیاری
ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے عروج پر اپنی صلاحیت کو ثابت کیا ہے، متعدد ڈرونز، میزائلوں، مائیکرو UAVs اور ہتھیاروں کو روک کر خود کو عالمی سطح پر قابل عمل دفاعی اثاثہ کے طور پر قائم کیا ہے۔ میجر جنرل شیشادری کا یہ بیان ہندوستان کی مضبوط فوجی تیاری کا واضح اشارہ ہے اور پاکستان کو کسی بھی قسم کی مہم جوئی نہ کرنے کا انتباہ ہے۔ بھارت اپنی سرحدی سلامتی اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔