ETV Bharat / bharat

ون نیشن، ون الیکشن موجودہ این ڈی اے حکومت میں ہی نافذ کیا جا سکتا ہے: رپورٹ - One nation one election

این ڈی اے حکومت اپنے موجودہ دور اقتدار کے دوران 'ون نیشن ون الیکشن' نافذ کرے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ یوم آزادی کے موقعے پر لال قلعہ کی سے اپنے خطاب میں 'ون نیشن، ون الیکشن' کی وکالت کی تھی۔ پوری خبر پڑھیں...

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 16, 2024, 9:59 AM IST

One nation, one election
این ڈی اے حکومت میں ہی نافذ کیا جا سکتا ہے ون نیشن، ون الیکشن (Photo: ANI)

نئی دہلی: موجودہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت جس کی قیادت بی جے پی کر رہی ہے اپنے موجودہ دور میں 'ون نیشن، ون الیکشن' نافذ کرے گی۔ نیز حکومت کو یقین ہے کہ اس اصلاحات کو تمام جماعتوں کی حمایت حاصل ہوگی۔

ذرائع کی طرف سے دی گئی جانکاری کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی تیسری میعاد کے 100 دن مکمل ہونے پر حکمران اتحاد کے اندر اتحاد باقی مدت میں بھی برقرار رہے گا۔ ذرائع نے کہا کہ یقینی طور پر اس مدت کے دوران اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ ماہ یوم آزادی کے موقع پر پی ایم مودی نے لال قلعہ سے اپنے خطاب میں 'ون نیشن، ون الیکشن' کی پرزور وکالت کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بار بار انتخابات ملک کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا تھا کہ ملک کو 'ون نیشن، ون الیکشن' کے لیے آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں سے بھی درخواست کی کہ وہ لال قلعہ اور قومی ترنگے کو گواہ بنا کر قوم کی ترقی کو یقینی بنائیں۔ قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے، بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں 'ون نیشن، ون الیکشن' کو ایک اہم وعدے کے طور پر شامل کیا تھا۔

اس سلسلے میں سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں تشکیل دی گئی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اس سال مارچ میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے ایک ساتھ انتخابات کرانے کی سفارش کی تھی۔ اس کے علاوہ کمیٹی نے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے 100 دنوں کے اندر بلدیاتی انتخابات کرانے کی بھی سفارش کی۔

اس کے علاوہ لاء کمیشن حکومت سے سفارش کر سکتا ہے کہ وہ 2029 سے لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں جیسے بلدیاتی اور پنچایتوں کے تینوں سطحوں کے لیے بیک وقت انتخابات کرائے۔ اس کے علاوہ وہ غیر معینہ مدت تک اکثریت نہ ہونے کی صورت میں ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک یا متحدہ حکومت کی فراہمی کی سفارش بھی کر سکتا ہے۔

تاہم کووند کمیٹی نے بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے لیے کوئی وقت کی حد مقرر نہیں کی۔ لیکن اس نے 18 آئینی ترامیم کی سفارش کی، جن میں سے زیادہ تر کو ریاستی مقننہ کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

کرناٹک اسمبلی میں ''نیٹ'' اور ''ون نیشن ون الیکشن'' کے خلاف قرارداد منظور

ون نیشن ون الیکشن ہمارا عزم: پی ایم مودی

نئی دہلی: موجودہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت جس کی قیادت بی جے پی کر رہی ہے اپنے موجودہ دور میں 'ون نیشن، ون الیکشن' نافذ کرے گی۔ نیز حکومت کو یقین ہے کہ اس اصلاحات کو تمام جماعتوں کی حمایت حاصل ہوگی۔

ذرائع کی طرف سے دی گئی جانکاری کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی تیسری میعاد کے 100 دن مکمل ہونے پر حکمران اتحاد کے اندر اتحاد باقی مدت میں بھی برقرار رہے گا۔ ذرائع نے کہا کہ یقینی طور پر اس مدت کے دوران اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ ماہ یوم آزادی کے موقع پر پی ایم مودی نے لال قلعہ سے اپنے خطاب میں 'ون نیشن، ون الیکشن' کی پرزور وکالت کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بار بار انتخابات ملک کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا تھا کہ ملک کو 'ون نیشن، ون الیکشن' کے لیے آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں سے بھی درخواست کی کہ وہ لال قلعہ اور قومی ترنگے کو گواہ بنا کر قوم کی ترقی کو یقینی بنائیں۔ قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے، بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں 'ون نیشن، ون الیکشن' کو ایک اہم وعدے کے طور پر شامل کیا تھا۔

اس سلسلے میں سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں تشکیل دی گئی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اس سال مارچ میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے ایک ساتھ انتخابات کرانے کی سفارش کی تھی۔ اس کے علاوہ کمیٹی نے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے 100 دنوں کے اندر بلدیاتی انتخابات کرانے کی بھی سفارش کی۔

اس کے علاوہ لاء کمیشن حکومت سے سفارش کر سکتا ہے کہ وہ 2029 سے لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں جیسے بلدیاتی اور پنچایتوں کے تینوں سطحوں کے لیے بیک وقت انتخابات کرائے۔ اس کے علاوہ وہ غیر معینہ مدت تک اکثریت نہ ہونے کی صورت میں ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک یا متحدہ حکومت کی فراہمی کی سفارش بھی کر سکتا ہے۔

تاہم کووند کمیٹی نے بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے لیے کوئی وقت کی حد مقرر نہیں کی۔ لیکن اس نے 18 آئینی ترامیم کی سفارش کی، جن میں سے زیادہ تر کو ریاستی مقننہ کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

کرناٹک اسمبلی میں ''نیٹ'' اور ''ون نیشن ون الیکشن'' کے خلاف قرارداد منظور

ون نیشن ون الیکشن ہمارا عزم: پی ایم مودی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.