مظفر نگر: وقف ترمیمی بل کے خلاف جمعہ کی نماز کے دوران ہاتھ پر کالی پٹی باندھ کر احتجاج کرنے والوں کے خلاف مظفر نگر ضلع انتظامیہ نے کاروائی کی ہے۔ ضلع انتظامیہ نے 24 احتجاجیوں کے خلاف امن و امان خراب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے نوٹس جاری کیا ہے۔
مظفر نگر سٹی مجسٹریٹ کے ذریعہ جاری کیے گئے اس نوٹس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ جمعہ کی نماز کے دوران اور عید کی نماز کے دوران ہاتھ پر کالی پٹی باندھ کر وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا گیا ہے جو کہ عوام کو اکسانے کے مترادف ہے جس سے کہ ایک غلط پیغام گیا ہے۔ اس عمل کو امن و امان کو خطرہ بتایا گیا اور جاری کردہ نوٹس کے لیے 16 اپریل 2025 کو نگر مجسٹریٹ کورٹ میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔
نوٹس پر وقف بل کے خلاف احتجاج کر رہے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے تو کوئی اکسانے والا احتجاج کیا ہی نہیں اور نہ ہی انہوں نے لوگوں کو بھڑکانے یا اکسانے کا کوئی کام کیا ہے بلکہ انہوں نے تو پرامن طریقے سے مسلم پرسنل لا بورڈ کے حکم پر مسجد کے اندر خاموشی کے ساتھ ہاتھ پر کالی پٹی باندھ کر احتجاج کیا تھا۔
اپ کو بتا دیں کہ وقت ترمیمی بل کے خلاف گزشتہ ایک ہفتے سے مسجد اور مدرسوں کے اندر ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی کال پر اس بل کے خلاف مسلمانوں نے ہاتھ پر کالی پٹی باندھ کر مظاہرے کیے ہیں۔ مظفر نگر میں بھی عید کی نماز اور الوداع جمعہ کی نماز کے دوران مسجدوں کے اندر مسلم سماج کے لوگوں نے ہاتھ پر کالی پٹی باندھ کر اپنا اعتراض جتایا تھا۔
ضلع انتظامیہ کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کے بعد اب بل کی مخالفت کر رہے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ، بل کے خلاف سب کو اپنی بات کہنے کا اختیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: