تروواننتاپورم: ایک چونکا دینے والے انکشاف میں کیرالہ کے پتانم تیٹا ضلع میں ایک 18 سالہ کھلاڑی نے جمعہ کو الزام لگایا کہ جب وہ نابالغ تھی تو پانچ سال کے دوران 60 سے زیادہ افراد نے اس کی عصمت دری کی۔ شکایت کے بعد پولیس نے چھ افراد کو گرفتار کر لیا۔
یہ معاملہ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی طرف سے لڑکی کی کونسلنگ کے دوران سامنے آیا، جب ایک تعلیمی ادارے میں متاثرہ کے اساتذہ نے پینل کو اس رویے میں نمایاں تبدیلیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ سی ڈبلیو سی کی طرف سے موصول ہونے والی اس رپورٹ میں تمام دعوے براہ راست پتانم تیٹا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے حوالے کیے گئے ہیں۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں کم از کم 62 ممکنہ ملزمین کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ اس انکشاف کی بنیاد پر پولیس نے 40 افراد کے خلاف پوسکو (POCSO) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کے مطابق بچی کا جنسی استحصال کرنے والوں میں کوچ، کھلاڑی اور ہم جماعت طلبہ سبھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دو کمسن بہنوں کی عصمت دری اور قتل مقدمہ میں قصوروار کمل جیت سنگھ کو ہائیکورٹ نے بری کردیا
پولیس نابالغ لڑکی کو مختلف مقامات پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں اب تک چھ افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ گرفتار لوگوں کی شناخت سبین (24)، ایس سندیپ (30)، وی کے کے ونیت (30)، کے آنندو (21) اور سرینی عرف ایس سدھی سرینی (24) کے طور پر کی گئی ہے۔ سبھی چننیرکرا (Chenneerkkara) کے رہنے والے ہیں۔ ان میں سے سدھی نام کا ملزم ایک نابالغ کے ساتھ بدسلوکی کے دیگر معاملے میں بھی ملزم ہے۔
مزید پڑھیں: نابالغوں کے ساتھ ریپ کیس میں 67 سالہ شخص کو 20 سال قید کی سزا
پولیس کے مطابق خواتین اہلکار متاثرہ خاتون کا بیان ریکارڈ کرنے اور مزید جانکاری جمع کرنے میں مصروف ہیں۔ شکایت اور الزامات کی جانچ کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ پتانم تیٹا ضلع کے مختلف تھانوں میں ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیں۔