لکھنؤ، اترپردیش (خورشید احمد): سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ برس اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی کامل اور فاضل ڈگری کو غیر آئینی قرار دینے کے بعد اس کے اثرات اب نمایاں ہونے لگے ہیں۔ رواں برس مدرسہ تعلیمی بورڈ نے ان ڈگریوں کے امتحانات کرانے سے انکار کر دیا ہے، جس کی وجہ سے مدارس کے طلبہ و طالبات میں بے چینی بڑھتی جا رہی ہے۔
اس عدالتی فیصلے کے نتیجے میں مدارس میں تدریسی عمل اور تقرری کے اصول بھی تبدیل ہو رہے ہیں۔ اب مدارس میں عالیہ اور فوقانیہ عہدوں پر اساتذہ کی تقرری کے لیے کامل اور فاضل کی بجائے بی اے اور ایم اے ڈگری ضروری قرار دی گئی ہے۔ چاہے یہ ڈگری فارسی میں ہو یا عربی میں، دونوں کو ملازمت کے لیے قابل قبول سمجھا جائے گا۔
مدرسے کے طلبہ بی اے اور ایم اے کیسے حاصل کریں؟
مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے یا وہاں ملازمت کے ساتھ بی اے اور ایم اے کی ڈگری حاصل کرنا اب بھی ممکن ہے۔ کئی معروف یونیورسٹیز فاصلاتی نظام تعلیم کے تحت یہ سہولت فراہم کر رہی ہیں، جن میں نمایاں نام درج ذیل ہیں:
- جامعہ ملیہ اسلامیہ، دہلی (JMI)
- علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (AMU)
- انڈرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (IGNOU)
- مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد (MAANU)
یہ یونیورسٹیاں فاصلاتی نظام کے تحت بی اے اور ایم اے کی ڈگریاں پیش کر رہی ہیں، جو اردو، عربی، فارسی اور انگریزی زبان میں حاصل کی جا سکتی ہیں۔
بعض افراد کے ذہن میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا فاصلاتی نظام تعلیم کے تحت حاصل کی جانے والی ڈگریاں ریگولر ڈگریوں کے مساوی ہوتی ہیں یا نہیں؟ اس سوال کا جواب بہت واضح ہے۔ کیونکہ سبھی اعلیٰ تعلیم کی ڈگریاں یو جی سی کی گائیڈ لائن کے ماتحت جاری ہوتی ہیں۔ سبھی کورسز بی اے اور ایم اے زمرے میں آنے والی یکساں اہمیت کی حامل ہیں۔
این ای پی نئے تعلیمی نظام کے تحت جو کورسز اب نافذ ہو رہے ہیں۔ اس کے نظام میں تبدیلی کو این ای پی گائیڈ لائن کے تحت دیکھ سکتے ہیں۔
کب تک شروع ہوں گے داخلے؟
- تاحال ان یونیورسٹیز نے داخلوں کے لیے درخواستیں وصول کرنے کی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا، تاہم توقع ہے کہ جولائی یا اگست 2025 میں داخلے کھولے جائیں گے۔
- طلبہ و طالبات کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ان یونیورسٹیز کی ویب سائٹس اور نوٹس کو باقاعدگی سے چیک کریں تاکہ داخلہ شروع ہوتے ہی فارم بھر سکیں۔
- یہ فیصلہ مدارس کے نظام میں بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے، تاہم طلبہ کے پاس اب بھی متبادل راستے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال سپریم کورٹ نے یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے متعلق سماعت کے دوران الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگاتے ہوئے مدرسہ بورڈ کو پہلے کی طرح ہی چلائے جانے کی بات کہی تھی، جس سے مدرسہ بورڈ اور منتظمین نے عدالت کے فیصلے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا تھا۔