نئی دہلی: جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی ریٹائرمنٹ کے بعد ملک کو ایک نیا چیف جسٹس مل گیا ہے۔ جسٹس سنجیو کھنہ نے آج پیر کو راشٹرپتی بھون میں ملک کے 51ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا۔ صدر جمہوریہ مرمو نے انہیں ایک تقریب میں عہدے کا حلف دلایا۔ جسٹس کھنہ سی جے آئی کے عہدے پر چھ ماہ کی مدت پوری کریں گے۔ ان کی مدت ملازمت 13 مئی 2025 تک ہی رہے گی۔
#WATCH | Delhi: President Droupadi Murmu administers the oath of Office of the Chief Justice of India to Sanjiv Khanna at Rashtrapati Bhavan. pic.twitter.com/tJmJ1U3DXv
— ANI (@ANI) November 11, 2024
14 مئی 1960 کو پیدا ہونے والے جسٹس سنجیو کھنہ نے دہلی یونیورسٹی کے کیمپس لاء سینٹر سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ جسٹس کھنہ نے 1983 میں دہلی بار کونسل میں بطور وکیل شامل ہو کر اپنے قانونی کریئر کا آغاز کیا۔ اس کے بعد وہ دہلی ہائی کورٹ میں جج مقرر ہوئے۔ وہ نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (NALSA) کے قائم مقام چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔
وہ جنوری 2019 سے سپریم کورٹ کے جج کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے 18 جنوری 2019 کو سپریم کورٹ میں جج کی حیثیت سے حلف لیا۔ تب سے لے کر اب تک وہ کئی ایسی اہم بنچوں کا حصہ رہے، جنہوں نے ای وی ایم، انتخابی بانڈ، آرٹیکل 370 کی منسوخی جیسے اہم معاملوں میں فیصلے دیے۔
واضح رہے کہ اتوار کو جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ریٹائر ہو گئے۔ جسٹس کھنہ کے نام کی سفارش جسٹس چندر چوڑ نے کی تھی۔ چندر چوڑ 65 سال کی عمر میں 10 نومبر کو اس عہدے سے ریٹائر ہوئے تھے۔
سپریم کورٹ کے اصولوں کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ کی مدت ملازمت بطور چیف جسٹس آف انڈیا صرف چھ مہینے کی ہوگی۔ وہ 11 نومبر 2024 سے 13 مئی 2025 تک بھارت کے چیف جسٹس رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جج حضرات اپنے خیالات کو ایک طرف رکھ کر جج کی کرسی پر بیٹھیں: چیف جسٹس آف انڈیا
اگر میں نے عدالت میں کبھی کسی کو تکلیف دی ہے تو براہ کرم مجھے معاف کر دیں: ڈی وائی چندر چوڑ