ETV Bharat / bharat

وقف ترمیمی بل: جے ڈی یو میں بغاوت کا سلسلہ، لیڈران کے استعفیٰ کا آغاز، دو رہنما مستعفی - WAQF AMENDMENT BILL 2025

وقف ترمیمی بل کی مخالفت پر جے ڈی یو میں اختلافات سامنے آگئے۔نتیش کمار کے مسلم لیڈر کھل کر اس کے خلاف بول رہے ہیں۔

جے ڈی یو میں بغاوت
جے ڈی یو میں بغاوت (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 3, 2025 at 8:16 PM IST

8 Min Read

پٹنہ، بہار: لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 منظور ہونے کے بعد جے ڈی یو کے اندر افراتفری شروع ہوگئی ہے۔ جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے یہ کہہ کر سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے کہ جلد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔ پارٹی کے مسلم لیڈروں میں ایم ایل سی غلام غوث، ایم ایل سی خالد انور، سابق ایم پی اور قومی جنرل سکریٹری غلام رسول بلیاوی، اقلیتی محاذ کے صدر سلیم پرویز، سابق ایم پی اشفاق کریم اور اشفاق احمد اس کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ ایسے میں اب سب کی نظریں ان کے موقف پر جمی ہوئی ہیں۔

جے ڈی یو میں مہابھارت!:

بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے امارت شرعیہ کے حامیوں کی جلد ہی پٹنہ میں میٹنگ بلانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے واضح کیا ہے کہ وہ میٹنگ کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیں گے۔ غلام رسول بلیاوی نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس کی قانونی ٹیم سے بھی بات کریں گے۔

غلام رسول بلیاوی کا اعلان:

غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ وقف بل منظور ہو چکا ہے۔ امارت شرعیہ کی جانب سے، ہم نے جے پی سی کو 31 صفحات پر مشتمل تجاویز دی تھیں اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو کو بھی بھیجی تھیں۔ یہ تمام جے پی سی ممبران کو بھی دیا گیا۔ اس کے باوجود اب بل پاس ہو چکا ہے۔

"بل کی کاپی ابھی تک نہیں آئی ہے۔ امارت شرعیہ کی جانب سے، ہم سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس کے قانونی سیلوں سے بات کریں گے۔ ہم جلد ہی امارت شرعیہ بہار، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کی میٹنگ بلائیں گے اور اس میں بڑا فیصلہ لیں گے۔":-غلام رسول بلیاوی، سابق ایم پی اور قومی جنرل سکریٹری، جے ڈی یو

کیا بلیاوی پارٹی چھوڑ دیں گے؟:

اسی دوران، غلام رسول بلیاوی کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے لیڈر بھی جے ڈی یو چھوڑنے کا فیصلہ لے سکتے ہیں۔ غلام رسول بلیاوی حادثے کے بعد کافی دیر تک بیڈ ریسٹ پر تھے۔ بلیاوی نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں مسلمان اور امن پسند لوگ غصے سے ابل رہے ہیں۔ یہ بات اب ظاہر ہو گئی ہے کہ اب فرقہ پرست اور سیکولر، سیکولر اور فرقہ وارانہ میں کوئی فرق نہیں رہا۔ حالات اور حادثے کے باوجود میں بڑی ہمت کے ساتھ آپ کی بارگاہ میں حاضر ہوں۔

'ہمارا درد وزیراعلیٰ کو بتائیں گے'- سلیم پرویز: جے ڈی یو کے اقلیتی محاذ کے سابق صدر اور بہار قانون ساز کونسل کے سابق نائب چیئرمین سلیم پرویز بہار سے باہر ہیں۔ سلیم پرویز نے ٹیلی فونک بات چیت میں کہا کہ فی الحال ہم جے ڈی یو کے ساتھ ہیں۔ میں نے نتیش کمار سے ملاقات کے بعد انہیں سب کچھ بتا دیا ہے۔ میں ایک بار پھر اپنے درد کے بارے میں بتاؤں گا۔

"مرکزی حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر بل پاس کیا ہے، لیکن ہم پوری طرح سے مسلم تنظیموں کے ساتھ ہیں۔ وقت آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔" -:سلیم پرویز، سابق صدر، اقلیتی مورچہ، جے ڈی یو

پارٹی لیڈروں کے استعفیٰ کا آغاز

قبل ازیں وقف ترمیمی بل دیر رات لوک سبھا میں پاس ہو گیا۔ کئی پلیٹ فارمز پر مخالفت کے باوجود، جے ڈی یو، جو این ڈی اے کا حصہ ہے، نے حمایت میں توسیع کی۔ اس فیصلے کے بعد جے ڈی یو لیڈروں نے باغی رویہ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ جے ڈی یو کے سینئر لیڈر ڈاکٹر محمد قاسم انصاری نے لوک سبھا میں وقف بل کی حمایت کرنے پر پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ڈاکٹر محمد قاسم انصاری کے استعفیٰ کا لیٹر
ڈاکٹر محمد قاسم انصاری کے استعفیٰ کا لیٹر (ETV Bharat)

نتیش کمار سے یقین ٹوٹ گیا

جے ڈی یو کے سینئر لیڈر ڈاکٹر محمد قاسم انصاری نے پارٹی کے قومی صدر اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔ انہوں نے اپنے استعفیٰ خط میں لکھا، 'وہ اور کروڑوں ہندوستانی مسلمانوں کا ماننا تھا کہ نتیش کمار خالصتاً سیکولر نظریے کے علمبردار ہیں، لیکن اب یہ یقین ٹوٹ گیا ہے۔'

للن سنگھ کا بل پر جارحانہ خطاب

قاسم انصاری نے وقف ترمیمی بل 2024 پر جے ڈی یو کے موقف پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے انہیں اور لاکھوں ہندوستانی مسلمانوں اور کارکنوں کو شدید تکلیف پہنچی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ جس انداز سے للن سنگھ نے لوک سبھا میں اپنا بیان دیا اور اس بل کی حمایت کی اس سے انہیں بہت تکلیف ہوئی ہے۔

الوداع نتیش کمار، الوداع جے ڈی یو

اقلیتی ریاستی سکریٹری محمد شاہنواز ملک کا استعفیٰ

دوسری جانب بہار پردیش جنتا دل (یونائٹیڈ) کے اقلیتی ریاستی سکریٹری محمد شاہنواز ملک آدھا (جموئی) نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔

محمد شاہنواز ملک نے لکھا:

قومی صدر جے ڈی یو نتیش کمارجی! میری عاجزانہ گزارش ہے کہ ہم جیسے کروڑوں ہندوستانی مسلمانوں کا اٹل ایمان تھا کہ آپ خالصتاً سیکولر نظریے کے علمبردار ہیں۔ لیکن اب یہ یقین ٹوٹ چکا ہے۔ وقف بل ترمیمی ایکٹ 2024 کے بارے میں جے ڈی یو کے موقف نے لاکھوں ہندوستانی مسلمانوں اور ہم جیسے کارکنوں کو شدید دکھ پہنچایا ہے۔ ہم اس رویے اور انداز سے بہت متاثر ہوئے ہیں جس طرح کے رویہ کے ساتھ لالن سنگھ نے لوک سبھا میں اپنا بیان دیا اور اس بل کی حمایت کی۔

محمد شاہنواز ملک کا استعفیٰ کا لیٹر
محمد شاہنواز ملک کے استعفیٰ کا لیٹر (ETV Bharat)

محمد شاہنواز ملک نے کہا کہ وقف بل ہم ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف ہے۔ ہم اسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کر سکتے۔ یہ بل آئین کے بہت سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس بل کے ذریعہ ہندوستانی مسلمانوں کی تذلیل اور توہین کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی یہ بل پسماندہ مخالف بھی ہے۔ جس کا نہ آپ کو احساس ہے اور نہ آپ کی پارٹی کو۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے اپنی زندگی کے کئی سال پارٹی کو دیے۔

اس لیے پارٹی کی بنیادی رکنیت اور دیگر ذمہ داریوں سے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے رہا ہوں۔

واضح رہے کہ جنتا دل یونائیٹڈ ایم پی اور پنچایتی راج کے وزیر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے بدھ کو لوک سبھا میں وقف (ترمیمی) بل کی اپنی پارٹی کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اس بل کو لے کر مختلف قسم کی بحث چھیڑ کر ملک کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ وقف (ترمیمی) بل 2025 لوک سبھا میں پاس ہو چکا ہے۔ ایوان نے بل کو 288 کے مقابلے میں 232 ووٹوں سے منظور کر لیا۔ اس اہم بل کی منظوری کے لیے ایوان کا اجلاس رات تقریباً 2 بجے تک جاری رہا۔ اس کے علاوہ مسلم وقف بل 1923، (جو اب منسوخ کر دیا گیا ہے) جو مسلم وقف ایکٹ تھا، منسوخ کرتے ہوئے اس کو جگہ متبادل بل ایوان میں صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

پٹنہ، بہار: لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 منظور ہونے کے بعد جے ڈی یو کے اندر افراتفری شروع ہوگئی ہے۔ جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے یہ کہہ کر سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے کہ جلد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔ پارٹی کے مسلم لیڈروں میں ایم ایل سی غلام غوث، ایم ایل سی خالد انور، سابق ایم پی اور قومی جنرل سکریٹری غلام رسول بلیاوی، اقلیتی محاذ کے صدر سلیم پرویز، سابق ایم پی اشفاق کریم اور اشفاق احمد اس کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ ایسے میں اب سب کی نظریں ان کے موقف پر جمی ہوئی ہیں۔

جے ڈی یو میں مہابھارت!:

بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے امارت شرعیہ کے حامیوں کی جلد ہی پٹنہ میں میٹنگ بلانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے واضح کیا ہے کہ وہ میٹنگ کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیں گے۔ غلام رسول بلیاوی نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس کی قانونی ٹیم سے بھی بات کریں گے۔

غلام رسول بلیاوی کا اعلان:

غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ وقف بل منظور ہو چکا ہے۔ امارت شرعیہ کی جانب سے، ہم نے جے پی سی کو 31 صفحات پر مشتمل تجاویز دی تھیں اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو کو بھی بھیجی تھیں۔ یہ تمام جے پی سی ممبران کو بھی دیا گیا۔ اس کے باوجود اب بل پاس ہو چکا ہے۔

"بل کی کاپی ابھی تک نہیں آئی ہے۔ امارت شرعیہ کی جانب سے، ہم سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس کے قانونی سیلوں سے بات کریں گے۔ ہم جلد ہی امارت شرعیہ بہار، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کی میٹنگ بلائیں گے اور اس میں بڑا فیصلہ لیں گے۔":-غلام رسول بلیاوی، سابق ایم پی اور قومی جنرل سکریٹری، جے ڈی یو

کیا بلیاوی پارٹی چھوڑ دیں گے؟:

اسی دوران، غلام رسول بلیاوی کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے لیڈر بھی جے ڈی یو چھوڑنے کا فیصلہ لے سکتے ہیں۔ غلام رسول بلیاوی حادثے کے بعد کافی دیر تک بیڈ ریسٹ پر تھے۔ بلیاوی نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں مسلمان اور امن پسند لوگ غصے سے ابل رہے ہیں۔ یہ بات اب ظاہر ہو گئی ہے کہ اب فرقہ پرست اور سیکولر، سیکولر اور فرقہ وارانہ میں کوئی فرق نہیں رہا۔ حالات اور حادثے کے باوجود میں بڑی ہمت کے ساتھ آپ کی بارگاہ میں حاضر ہوں۔

'ہمارا درد وزیراعلیٰ کو بتائیں گے'- سلیم پرویز: جے ڈی یو کے اقلیتی محاذ کے سابق صدر اور بہار قانون ساز کونسل کے سابق نائب چیئرمین سلیم پرویز بہار سے باہر ہیں۔ سلیم پرویز نے ٹیلی فونک بات چیت میں کہا کہ فی الحال ہم جے ڈی یو کے ساتھ ہیں۔ میں نے نتیش کمار سے ملاقات کے بعد انہیں سب کچھ بتا دیا ہے۔ میں ایک بار پھر اپنے درد کے بارے میں بتاؤں گا۔

"مرکزی حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر بل پاس کیا ہے، لیکن ہم پوری طرح سے مسلم تنظیموں کے ساتھ ہیں۔ وقت آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔" -:سلیم پرویز، سابق صدر، اقلیتی مورچہ، جے ڈی یو

پارٹی لیڈروں کے استعفیٰ کا آغاز

قبل ازیں وقف ترمیمی بل دیر رات لوک سبھا میں پاس ہو گیا۔ کئی پلیٹ فارمز پر مخالفت کے باوجود، جے ڈی یو، جو این ڈی اے کا حصہ ہے، نے حمایت میں توسیع کی۔ اس فیصلے کے بعد جے ڈی یو لیڈروں نے باغی رویہ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ جے ڈی یو کے سینئر لیڈر ڈاکٹر محمد قاسم انصاری نے لوک سبھا میں وقف بل کی حمایت کرنے پر پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ڈاکٹر محمد قاسم انصاری کے استعفیٰ کا لیٹر
ڈاکٹر محمد قاسم انصاری کے استعفیٰ کا لیٹر (ETV Bharat)

نتیش کمار سے یقین ٹوٹ گیا

جے ڈی یو کے سینئر لیڈر ڈاکٹر محمد قاسم انصاری نے پارٹی کے قومی صدر اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔ انہوں نے اپنے استعفیٰ خط میں لکھا، 'وہ اور کروڑوں ہندوستانی مسلمانوں کا ماننا تھا کہ نتیش کمار خالصتاً سیکولر نظریے کے علمبردار ہیں، لیکن اب یہ یقین ٹوٹ گیا ہے۔'

للن سنگھ کا بل پر جارحانہ خطاب

قاسم انصاری نے وقف ترمیمی بل 2024 پر جے ڈی یو کے موقف پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے انہیں اور لاکھوں ہندوستانی مسلمانوں اور کارکنوں کو شدید تکلیف پہنچی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ جس انداز سے للن سنگھ نے لوک سبھا میں اپنا بیان دیا اور اس بل کی حمایت کی اس سے انہیں بہت تکلیف ہوئی ہے۔

الوداع نتیش کمار، الوداع جے ڈی یو

اقلیتی ریاستی سکریٹری محمد شاہنواز ملک کا استعفیٰ

دوسری جانب بہار پردیش جنتا دل (یونائٹیڈ) کے اقلیتی ریاستی سکریٹری محمد شاہنواز ملک آدھا (جموئی) نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔

محمد شاہنواز ملک نے لکھا:

قومی صدر جے ڈی یو نتیش کمارجی! میری عاجزانہ گزارش ہے کہ ہم جیسے کروڑوں ہندوستانی مسلمانوں کا اٹل ایمان تھا کہ آپ خالصتاً سیکولر نظریے کے علمبردار ہیں۔ لیکن اب یہ یقین ٹوٹ چکا ہے۔ وقف بل ترمیمی ایکٹ 2024 کے بارے میں جے ڈی یو کے موقف نے لاکھوں ہندوستانی مسلمانوں اور ہم جیسے کارکنوں کو شدید دکھ پہنچایا ہے۔ ہم اس رویے اور انداز سے بہت متاثر ہوئے ہیں جس طرح کے رویہ کے ساتھ لالن سنگھ نے لوک سبھا میں اپنا بیان دیا اور اس بل کی حمایت کی۔

محمد شاہنواز ملک کا استعفیٰ کا لیٹر
محمد شاہنواز ملک کے استعفیٰ کا لیٹر (ETV Bharat)

محمد شاہنواز ملک نے کہا کہ وقف بل ہم ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف ہے۔ ہم اسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کر سکتے۔ یہ بل آئین کے بہت سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس بل کے ذریعہ ہندوستانی مسلمانوں کی تذلیل اور توہین کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی یہ بل پسماندہ مخالف بھی ہے۔ جس کا نہ آپ کو احساس ہے اور نہ آپ کی پارٹی کو۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے اپنی زندگی کے کئی سال پارٹی کو دیے۔

اس لیے پارٹی کی بنیادی رکنیت اور دیگر ذمہ داریوں سے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے رہا ہوں۔

واضح رہے کہ جنتا دل یونائیٹڈ ایم پی اور پنچایتی راج کے وزیر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے بدھ کو لوک سبھا میں وقف (ترمیمی) بل کی اپنی پارٹی کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اس بل کو لے کر مختلف قسم کی بحث چھیڑ کر ملک کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ وقف (ترمیمی) بل 2025 لوک سبھا میں پاس ہو چکا ہے۔ ایوان نے بل کو 288 کے مقابلے میں 232 ووٹوں سے منظور کر لیا۔ اس اہم بل کی منظوری کے لیے ایوان کا اجلاس رات تقریباً 2 بجے تک جاری رہا۔ اس کے علاوہ مسلم وقف بل 1923، (جو اب منسوخ کر دیا گیا ہے) جو مسلم وقف ایکٹ تھا، منسوخ کرتے ہوئے اس کو جگہ متبادل بل ایوان میں صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.