نئی دہلی: دارالحکومت دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری اس وقت اپولو اسپتال میں علاج کے لیے داخل ہیں۔ انہیں کچھ عرصے سے منہ میں انفیکشن کا مسئلہ تھا۔ جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق انہیں سرجری کی ضرورت تھی۔ اس کے بعد اپولو اسپتال میں مشہور ای این ٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر نور الدین ملک کی نگرانی میں ان کا آپریشن کامیابی سے کیا گیا۔
دعاؤں کی اپیل
ڈاکٹرز کے مطابق سرجری مکمل طور پر کامیاب رہی ہے اور اب ان کی حالت تسلی بخش ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق سید احمد بخاری کو دو سے چار دن میں اسپتال سے ڈسچارج کیا جاسکتا ہے۔ جامع مسجد کے دفتر نے اہل وطن سے امام بخاری کی جلد صحت یابی کے لیے دعاؤں اور نیک خواہشات کی اپیل کی ہے تاکہ وہ جلد از جلد مکمل صحت یاب ہو جائیں۔
ملک اور بیرون ملک سے دعاؤں کا سلسلہ جاری
شاہی امام کی صحت کی خبر سامنے آنے کے بعد ملک کے مختلف حصوں سے ان کے چاہنے والوں، پیروکاروں اور مذہبی طبقے کے لوگوں کی جانب سے دعاؤں اور نیک تمناؤں کا سلسلہ جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پراسٹیٹ گلینڈ کا آپریشن
دراصل، سید احمد بخاری ایک قابل احترام مذہبی رہنما ہیں اور برسوں سے دہلی کی جامع مسجد میں شاہی امام کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کی صحت کے حوالے سے ملک بھر میں تشویش کی فضا دیکھی جا رہی ہے۔ ان کے پوتے سید اریب بخاری نے بھی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کر کے اس بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے لوگوں سے اپنے دادا کی صحتیابی کے لیے دعا کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ چند ماہ قبل بھی امام بخاری کی طبیعت بگڑ گئی تھی اور ان کا پراسٹیٹ گلینڈ کا آپریشن ہوا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ احمد بخاری نے 14 اکتوبر 2000 کو اپنے والد عبداللہ بخاری کے بعد دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ جامع مسجد کے 13ویں شاہی امام بنے۔ اس کے بعد 22 نومبر 2014 کو ان کے بیٹے شعبان بخاری کو باقاعدہ طور پر اگلا شاہی امام مقرر کیا گیا۔ انہوں نے 26 فروری کو 14ویں شاہی امام کا عہدہ سنبھالا۔