ETV Bharat / bharat

بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو 24 گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا - INDIA PAKISTAN TENSIONS

وزارت خارجہ کے مطابق حکومت ہند نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو نان گریٹا قرار دے دیا ہے۔

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن (File Photo- ANI))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 13, 2025 at 10:54 PM IST

2 Min Read

نئی دہلی: ہندوستانی حکومت نے منگل کو نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات ایک پاکستانی اہلکار کو 'نان گراٹا' (ناقابل قبول یا ناپسندیدہ) قرار دیتے ہوئے انہیں 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس بات کی جانکاری دی۔

وزارت نے کہا کہ پاکستانی اہلکار بھارت میں اپنی سرکاری حیثیت کے برخلاف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ اس سلسلے میں آج پاکستان ہائی کمیشن کے چارج ڈی افیئرز کو ایک احتجاجی مراسلہ جاری کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ پاکستانی افسر دہلی میں بیٹھ کر بھارت کے خلاف سازش کر رہے تھے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ شخص پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہو سکتا ہے۔

حکومت نے یہ فیصلہ آپریشن سندور کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے بیچ کیا ہے۔ 6-7 مئی کی درمیانی رات کو، بھارتی فوج نے پاکستان اور اس کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے کیمپوں پر فضائی حملے کیے اور انہیں تباہ کر دیا۔

اس سے پہلے وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدہ ہندوستان کی جانب سے اس وقت تک معطل رہے گا جب تک پاکستان قابل اعتبار طور پر دہشت گردی کی حمایت بند نہیں کرتا۔

پی او کے کے معاملے پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان کا یہ دیرینہ موقف رہا ہے کہ جموں و کشمیر سے متعلق کسی بھی مسئلے کو دونوں طرف سے دو طرفہ طور پر حل کیا جانا چاہیے۔ اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اب صرف پی او کے پر بات چیت ہوگی اور پاکستان کو غیر قانونی طور پر قبضہ کی گئی بھارتی خطے کو خالی کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ کب تک معطل رہے گا؟ وزارت خارجہ نے جواب دے دیا

جموں، سرحدی علاقوں میں 600 نئے زیر زمین بنکرز، جدید سائرن سسٹم نصب ہوگا: وزیر مملکت

نئی دہلی: ہندوستانی حکومت نے منگل کو نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات ایک پاکستانی اہلکار کو 'نان گراٹا' (ناقابل قبول یا ناپسندیدہ) قرار دیتے ہوئے انہیں 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس بات کی جانکاری دی۔

وزارت نے کہا کہ پاکستانی اہلکار بھارت میں اپنی سرکاری حیثیت کے برخلاف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ اس سلسلے میں آج پاکستان ہائی کمیشن کے چارج ڈی افیئرز کو ایک احتجاجی مراسلہ جاری کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ پاکستانی افسر دہلی میں بیٹھ کر بھارت کے خلاف سازش کر رہے تھے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ شخص پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہو سکتا ہے۔

حکومت نے یہ فیصلہ آپریشن سندور کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے بیچ کیا ہے۔ 6-7 مئی کی درمیانی رات کو، بھارتی فوج نے پاکستان اور اس کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے کیمپوں پر فضائی حملے کیے اور انہیں تباہ کر دیا۔

اس سے پہلے وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدہ ہندوستان کی جانب سے اس وقت تک معطل رہے گا جب تک پاکستان قابل اعتبار طور پر دہشت گردی کی حمایت بند نہیں کرتا۔

پی او کے کے معاملے پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان کا یہ دیرینہ موقف رہا ہے کہ جموں و کشمیر سے متعلق کسی بھی مسئلے کو دونوں طرف سے دو طرفہ طور پر حل کیا جانا چاہیے۔ اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اب صرف پی او کے پر بات چیت ہوگی اور پاکستان کو غیر قانونی طور پر قبضہ کی گئی بھارتی خطے کو خالی کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ کب تک معطل رہے گا؟ وزارت خارجہ نے جواب دے دیا

جموں، سرحدی علاقوں میں 600 نئے زیر زمین بنکرز، جدید سائرن سسٹم نصب ہوگا: وزیر مملکت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.