ETV Bharat / bharat

سنبھل میں مسجد اور مندر پر چلائے گئے بلڈوزر، دونوں مذہبی مقامات سڑک پر بنائے گئے، پی ڈبلیو ڈی کے نوٹس کے بعد کارروائی - SAMBHAL MASJID BULLDOZER

نوٹس ملنے کے بعد دونوں ہی مذہبی مقامات سے وابستہ لوگوں نے خود ہی سڑک کے درمیان بنی تعمیرات کو ہٹانا شروع کر دیا۔

cm yogi bulldozer runs on construction in sambhal temple is being demolished along with mosque both religious places are built on road Urdu News
سنبھل میں تعمیرات کے خلاف کارروائی (Photo Credit; ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : June 9, 2025 at 5:01 PM IST

4 Min Read

سنبھل، اترپردیش: سنبھل انتظامیہ ایک بار پھر تجاوزات کے خلاف کارروائی میں ہے۔ اس بار مبینہ طور پر غیر قانونی مسجد/درگاہ کے ساتھ مندر کو بھی گرایا جا رہا ہے۔ پیر کی صبح پی ڈبلیو ڈی روڈ پر مبینہ طور پر بنی غیر قانونی مسجد پر ہتھوڑے کا استعمال شروع ہو گیا۔ انتظامیہ کے نوٹس کے بعد مسلم کمیونٹی کے لوگ خود تجاوزات ہٹاتے نظر آئے۔ اس کے ساتھ ہی ہندو برادری کے لوگوں نے دھرم کوپ مندر کے بالکل سامنے والے حصے کو گرانا شروع کر دیا ہے۔

تجاوزات ہٹانے کے لیے بلڈوزر کا بھی استعمال کیا گیا۔ انتظامیہ کے مطابق ان مذہبی مقامات کو مسمار کرنے کے احکامات ایک ماہ قبل دیے گئے تھے جو سڑک کو چوڑا کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی سکیورٹی کے نقطۂ نظر سے ایس ڈی ایم سنبھل اور تھانہ پولیس موقع پر موجود تھی۔

سنبھل میں مسجد اور مندر پر چلائے گئے بلڈوزر (Video Source: ETV Bharat)

ایس ڈی ایم کی نگرانی میں توڑپھوڑ کی کارروائی

آپ کو بتا دیں کہ سنبھل میں اس وقت سڑک کو چوڑا کرنے کا کام چل رہا ہے۔ تقریباً ایک ماہ قبل سنبھل کے ایس ڈی ایم ڈاکٹر وندنا مشرا حیات نگر پولیس اسٹیشن کے آگے عزیز پور اسد پور گاؤں کے نزدیک سڑک پر بنی مسجد اور مندر کو دیکھنے آئی تھیں۔ بتایا گیا کہ مسجد/درگاہ پی ڈبلیو ڈی روڈ پر بنی ہوئی ہے۔ جب کہ اس کے سامنے مندر کا اگلا حصہ بھی PWD کے دائرۂ کار میں آ رہا تھا۔ جس پر انتظامیہ نے ناجائز تجاوزات کو گرانے کی ہدایات دی تھیں۔ ساتھ ہی اس سلسلے میں پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔

مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے مسجد کو گرایا

پیر کو ایس ڈی ایم ڈاکٹر وندنا مشرا، تحصیلدار دھیریندر پرتاپ سنگھ اور تھانے کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ یہاں حکام کی موجودگی میں مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے مسجد کو گرانا شروع کیا تو ہندو برادری کے لوگوں نے بھی مندر کے اگلے حصے کو ہٹانے کی کارروائی شروع کردی۔ اس معاملے میں سنبھل کے ایس ڈی ایم ڈاکٹر وندنا مشرا نے بتایا کہ بہجوئی روڈ پر واقع درگاہ کو پی ڈبلیو ڈی نے نوٹس دیا تھا۔ یہ درگاہ سڑک پر آرہی تھی۔ آج لوگ خود اس درگاہ/مسجد کو ہٹا رہے ہیں۔

سامنے درگاہ ہے پیچھے مسجد

درگاہ کے متولی عقیل احمد نے بتایا کہ یہ یعقوب علی شاہ کی درگاہ ہے۔ یہ سنبھل بہجوئی روڈ پر واقع ہے۔ دراصل یہ گاؤں عزیز پور میں آتا ہے۔ حکام نے اسے خود گرانے کا کہا تھا۔ یہاں سڑک بنے گی، اس لیے سامنے کا پورا حصہ گرا دیا جائے گا۔ حکام نے جگہ کی پیمائش کی ہے اور بتایا ہے کہ مندر کو بھی گرایا جائے گا۔ سامنے درگاہ ہے جب کہ پیچھے مسجد ہے۔

مندر کے نگراں کا الزام

دوسری جانب مندر کے نگراں مہاویر پرساد نے بتایا کہ میں 40 سال سے دھرم کوپ مندر سے منسلک ہوں۔ ایک نوٹس آیا تھا۔ ہم اسے خود گرا رہے ہیں۔ مندر کا ایک چھوٹا سا حصہ تجاوزات کی زد میں آ گیا ہے۔ جس میں ایک بالکونی اور کچھ سیڑھیاں ہیں۔ یہ ایک قدیم مندر ہے۔ مہاشیو راتری پر پانچ روزہ میلہ لگتا ہے اور وہاں ایک قدیم برگد کا درخت ہے۔ لیکن سامنے بنائی گئی درگاہ اور مسجد مکمل طور پر مبینہ طور پر غیر قانونی ہے۔ اس کی رجسٹری بھی نہیں ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سنبھل، اترپردیش: سنبھل انتظامیہ ایک بار پھر تجاوزات کے خلاف کارروائی میں ہے۔ اس بار مبینہ طور پر غیر قانونی مسجد/درگاہ کے ساتھ مندر کو بھی گرایا جا رہا ہے۔ پیر کی صبح پی ڈبلیو ڈی روڈ پر مبینہ طور پر بنی غیر قانونی مسجد پر ہتھوڑے کا استعمال شروع ہو گیا۔ انتظامیہ کے نوٹس کے بعد مسلم کمیونٹی کے لوگ خود تجاوزات ہٹاتے نظر آئے۔ اس کے ساتھ ہی ہندو برادری کے لوگوں نے دھرم کوپ مندر کے بالکل سامنے والے حصے کو گرانا شروع کر دیا ہے۔

تجاوزات ہٹانے کے لیے بلڈوزر کا بھی استعمال کیا گیا۔ انتظامیہ کے مطابق ان مذہبی مقامات کو مسمار کرنے کے احکامات ایک ماہ قبل دیے گئے تھے جو سڑک کو چوڑا کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی سکیورٹی کے نقطۂ نظر سے ایس ڈی ایم سنبھل اور تھانہ پولیس موقع پر موجود تھی۔

سنبھل میں مسجد اور مندر پر چلائے گئے بلڈوزر (Video Source: ETV Bharat)

ایس ڈی ایم کی نگرانی میں توڑپھوڑ کی کارروائی

آپ کو بتا دیں کہ سنبھل میں اس وقت سڑک کو چوڑا کرنے کا کام چل رہا ہے۔ تقریباً ایک ماہ قبل سنبھل کے ایس ڈی ایم ڈاکٹر وندنا مشرا حیات نگر پولیس اسٹیشن کے آگے عزیز پور اسد پور گاؤں کے نزدیک سڑک پر بنی مسجد اور مندر کو دیکھنے آئی تھیں۔ بتایا گیا کہ مسجد/درگاہ پی ڈبلیو ڈی روڈ پر بنی ہوئی ہے۔ جب کہ اس کے سامنے مندر کا اگلا حصہ بھی PWD کے دائرۂ کار میں آ رہا تھا۔ جس پر انتظامیہ نے ناجائز تجاوزات کو گرانے کی ہدایات دی تھیں۔ ساتھ ہی اس سلسلے میں پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔

مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے مسجد کو گرایا

پیر کو ایس ڈی ایم ڈاکٹر وندنا مشرا، تحصیلدار دھیریندر پرتاپ سنگھ اور تھانے کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ یہاں حکام کی موجودگی میں مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے مسجد کو گرانا شروع کیا تو ہندو برادری کے لوگوں نے بھی مندر کے اگلے حصے کو ہٹانے کی کارروائی شروع کردی۔ اس معاملے میں سنبھل کے ایس ڈی ایم ڈاکٹر وندنا مشرا نے بتایا کہ بہجوئی روڈ پر واقع درگاہ کو پی ڈبلیو ڈی نے نوٹس دیا تھا۔ یہ درگاہ سڑک پر آرہی تھی۔ آج لوگ خود اس درگاہ/مسجد کو ہٹا رہے ہیں۔

سامنے درگاہ ہے پیچھے مسجد

درگاہ کے متولی عقیل احمد نے بتایا کہ یہ یعقوب علی شاہ کی درگاہ ہے۔ یہ سنبھل بہجوئی روڈ پر واقع ہے۔ دراصل یہ گاؤں عزیز پور میں آتا ہے۔ حکام نے اسے خود گرانے کا کہا تھا۔ یہاں سڑک بنے گی، اس لیے سامنے کا پورا حصہ گرا دیا جائے گا۔ حکام نے جگہ کی پیمائش کی ہے اور بتایا ہے کہ مندر کو بھی گرایا جائے گا۔ سامنے درگاہ ہے جب کہ پیچھے مسجد ہے۔

مندر کے نگراں کا الزام

دوسری جانب مندر کے نگراں مہاویر پرساد نے بتایا کہ میں 40 سال سے دھرم کوپ مندر سے منسلک ہوں۔ ایک نوٹس آیا تھا۔ ہم اسے خود گرا رہے ہیں۔ مندر کا ایک چھوٹا سا حصہ تجاوزات کی زد میں آ گیا ہے۔ جس میں ایک بالکونی اور کچھ سیڑھیاں ہیں۔ یہ ایک قدیم مندر ہے۔ مہاشیو راتری پر پانچ روزہ میلہ لگتا ہے اور وہاں ایک قدیم برگد کا درخت ہے۔ لیکن سامنے بنائی گئی درگاہ اور مسجد مکمل طور پر مبینہ طور پر غیر قانونی ہے۔ اس کی رجسٹری بھی نہیں ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.