نئی دہلی: جسٹس بی آر گوائی بھارت کے 52ویں چیف جسٹس بننے جا رہے ہیں۔ وہ 14 مئی کو حلف اٹھا سکتے ہیں۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو انہیں عہدے کا حلف دلائیں گی۔
چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ نے بدھ کو سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس بی آر گوائی کو اپنا جانشین بنانے کی سفارش کی۔ انہوں نے اپنی سفارش مرکزی وزارت قانون کو بھیج دی ہے۔ نومبر 2024 میں عہد سنبھالنے والے سی جے آئی جسٹس سنجیو کھنہ 13 مئی 2025 کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ اگلے دن 14 مئی 2024 کو جسٹس بی آر گوائی عہدے کا حلف لیں گے۔
STORY | CJI Sanjiv Khanna recommends appointment of Justice B R Gavai as next CJI
— Press Trust of India (@PTI_News) April 16, 2025
READ: https://t.co/pXq3s7NIFw pic.twitter.com/bqHsQJpXpV
جسٹس بی آر گوائی کون ہیں؟
بی آر گوائی 24 نومبر 1960 کو امراوتی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 16 مارچ 1985 کو بار جوائن کیا۔ جسٹس بی آر گوائی 12 نومبر 2005 کو ہائی کورٹ کے مستقل جج بنے۔ تب سے وہ سپریم کورٹ کے کئی آئینی بنچوں کا حصہ رہے ہیں جنہوں نے کئی تاریخی فیصلے سنائے۔
وہ پانچ ججوں کی اس بنچ کے رکن تھے جس نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے مرکز کے 2019 کے فیصلے کو متفقہ طور پر برقرار رکھا۔
جسٹس گوائی نے ایک اور پانچ ججوں کی بنچ میں بھی کلیدی کردار ادا کیا جس نے سیاسی فنڈنگ کے لیے استعمال ہونے والے الیکٹورل بانڈ اسکیم کو ختم کر دیا۔
وہ اس بنچ کا بھی حصہ تھے جس نے 4:1 کی اکثریت سے مرکز کے 1000 اور 500 روپے کے کرنسی نوٹوں کے 2016 کے نوٹ بندی کو برقرار رکھا۔
ایک اور بڑے فیصلے میں جسٹس گاوائی سات ججوں کی اس آئینی بنچ میں شامل تھے جس نے 6:1 کی اکثریت سے فیصلہ دیا کہ ریاستوں کو درج فہرست ذاتوں کے اندر ذیلی درجہ بندی بنانے کا آئینی اختیار حاصل ہے تاکہ ان میں سے سب سے زیادہ پسماندہ لوگوں کو ٹارگٹ ریزرویشن فراہم کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: جموں کشمیر، جسٹس ارون پَلی نے چیف جسٹس کے طور حلف لیا