شملہ: ہماچل پردیش کے منڈی حلقے سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت اپنے الٹے سیدھے بیانات کے لیے مشہور ہیں۔ کئی بار ان کے بیانات خود ان کے لیے مسئلہ بن جاتے ہیں۔ ایک بار پھر کنگنا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ایسی پوسٹ کی جسے بعد میں انہیں ہٹانا پڑا اور جواب میں اپنی وضاحت بھی دینا پڑی۔ در اصل کنگنا نے یہ پوسٹ اس خبر کے رد عمل میں لکھا تھا کہ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو بھارت میں پروڈکشن یونٹ قائم کرنے سے منع کر دیا ہے۔
کنگنا رناوت نے اس پوسٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم مودی کا موازنہ کیا تھا۔ بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت نے ٹویٹر اور انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ''وہ (ڈونلڈ ٹرمپ) امریکی صدر ہیں، لیکن دنیا کے سب سے مقبول لیڈر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہیں۔ یہ ٹرمپ کا دوسرا دور ہے، لیکن بھارتی وزیر اعظم کا تیسرا دور ہے۔ ٹرمپ یقیناً ایک الفا میل ہوں گے، لیکن ہمارے وزیر اعظم تمام الفا میل کے باپ ہیں۔ آپ کیا سوچتے ہیں؟''
بی جے پی نے کنگنا سے پوسٹ ڈیلیٹ کروا دی
Respected national president Shri @JPNadda ji called and asked me to delete the tweet I had posted regarding Trump asking Apple CEO Tim Cook not to manufacture in India.
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) May 15, 2025
I regret posting that very personal opinion of mine, as per instructions I immediately deleted it from…
کنگنا کی یہ پوسٹ جلد ہی وائرل ہوگئی۔ لوگوں نے ان کی پوسٹ کے اسکرین شاٹس لے کر وائرل کر دیے۔ تاہم کنگنا کو اس بات اندازہ نہیں تھا کہ اس پوسٹ سے ان کی اپنی پارٹی ناراض ہو جائے گی۔ بعد میں کنگنا نے اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا اور اس پر وضاحت دیتے ہوئے ایک اور پوسٹ لکھا کہ ''قومی صدر جے پی نڈا نے مجھے فون کیا اور پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کو کہا۔ یہ ٹویٹ ٹرمپ کی طرف سے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو بھارت میں آئی فونز کے پروڈکشن سے روکنے کے حوالے سے تھی۔ مجھے اپنے ذاتی خیالات پوسٹ کرنے پر افسوس ہے۔ ہدایات کے مطابق، میں نے اسے فوری طور پر انسٹاگرام سے بھی حذف کر دیا۔ شکریہ۔''
ٹرمپ کی بھارت میں آئی فون کی پروڈکشن کی ممانعت
دراصل میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے ایپل کے سی ای او ٹم کک سے کہا ہے کہ وہ بھارت میں آئی فون کے پروڈکشن کا خیال ترک کر دیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایپل کو امریکہ میں ہی ایپل ڈیوائسز کی پیداوار میں اضافہ کرنا چاہیے۔ ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ایپل نے اپنے پروڈکشن یونٹ چین سے ہندوستان میں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایپل کا خیال ہے کہ اسے چین پر منحصر نہیں رہنا چاہیے، اس لیے ایپل کے پروڈکشن یونٹ بھارت میں بھی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
'بین الاقوامی تعلقات پر اثرات مرتب ہونے کا خدشہ تھا'
دوسری جانب ٹرمپ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا کریڈٹ لینے میں بھی مصروف ہیں جب کہ بھارت یہ پیغام دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ جنگ بندی میں دوسرے ملک کا کوئی کردار ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے 9 مئی کی رات پاکستان کا حملہ ناکام بنایا، وہاں ایئربیس تباہ ہونے کے بعد پاکستان نے ڈی جی ایم او سطح کے مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔ پہلے جنگ بندی کرانے کا دعویٰ، پھر مسئلہ کشمیر میں ثالثی کی پیشکش اور اب بھارت میں اپیل کے پروڈکشن کی ممانعت کے بعد کنگنا نے ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا۔ لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ چونکہ خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی تعلقات پر اثر انداز ہو سکتا تھا، اس لیے پوسٹ کو ڈلیٹ کروانے کے لیے بی جے پی کے قومی صدر کو حرکت میں آنا پڑا۔
مزید پڑھیں: کنگنا رناوت نے زرعی قانون پر اپنے بیان کے لیے معافی مانگی، پارٹی نے ان کے ریمارکس سے بنائی دوری
کنگنا کا کسانوں پر قابل اعتراض تبصرہ کیس کی آج سماعت گزشتہ تاریخ کو ان کے وکیل نے وقت مانگا تھا
میری اور جاوید جی کی قانونی جنگ ختم ہو گئی'، کنگنا رناوت کی پوسٹ، ریتک روشن کی وجہ سے کھڑا ہوا تنازع