ETV Bharat / bharat

کنگنا نے ٹرمپ کے خلاف ایسا کیا لکھ دیا کہ پوسٹ ڈلیٹ کروانے کے لیے بی جے پی کے قومی صدر کو فون کرنا پڑا - KANGANA RANAUT ON TRUMP AND MODI

کنگنا رناوت نے اپنے پوسٹ میں امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کی تھی اور پی ایم مودی کو الفا میل کا باپ بتایا تھا۔

کنگنا رناوت ، ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی
کنگنا رناوت ، ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی (File Photo)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 15, 2025 at 10:47 PM IST

4 Min Read

شملہ: ہماچل پردیش کے منڈی حلقے سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت اپنے الٹے سیدھے بیانات کے لیے مشہور ہیں۔ کئی بار ان کے بیانات خود ان کے لیے مسئلہ بن جاتے ہیں۔ ایک بار پھر کنگنا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ایسی پوسٹ کی جسے بعد میں انہیں ہٹانا پڑا اور جواب میں اپنی وضاحت بھی دینا پڑی۔ در اصل کنگنا نے یہ پوسٹ اس خبر کے رد عمل میں لکھا تھا کہ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو بھارت میں پروڈکشن یونٹ قائم کرنے سے منع کر دیا ہے۔

کنگنا رناوت نے اس پوسٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم مودی کا موازنہ کیا تھا۔ بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت نے ٹویٹر اور انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ''وہ (ڈونلڈ ٹرمپ) امریکی صدر ہیں، لیکن دنیا کے سب سے مقبول لیڈر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہیں۔ یہ ٹرمپ کا دوسرا دور ہے، لیکن بھارتی وزیر اعظم کا تیسرا دور ہے۔ ٹرمپ یقیناً ایک الفا میل ہوں گے، لیکن ہمارے وزیر اعظم تمام الفا میل کے باپ ہیں۔ آپ کیا سوچتے ہیں؟''

بی جے پی نے کنگنا سے پوسٹ ڈیلیٹ کروا دی

کنگنا کی یہ پوسٹ جلد ہی وائرل ہوگئی۔ لوگوں نے ان کی پوسٹ کے اسکرین شاٹس لے کر وائرل کر دیے۔ تاہم کنگنا کو اس بات اندازہ نہیں تھا کہ اس پوسٹ سے ان کی اپنی پارٹی ناراض ہو جائے گی۔ بعد میں کنگنا نے اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا اور اس پر وضاحت دیتے ہوئے ایک اور پوسٹ لکھا کہ ''قومی صدر جے پی نڈا نے مجھے فون کیا اور پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کو کہا۔ یہ ٹویٹ ٹرمپ کی طرف سے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو بھارت میں آئی فونز کے پروڈکشن سے روکنے کے حوالے سے تھی۔ مجھے اپنے ذاتی خیالات پوسٹ کرنے پر افسوس ہے۔ ہدایات کے مطابق، میں نے اسے فوری طور پر انسٹاگرام سے بھی حذف کر دیا۔ شکریہ۔''

ٹرمپ کی بھارت میں آئی فون کی پروڈکشن کی ممانعت

دراصل میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے ایپل کے سی ای او ٹم کک سے کہا ہے کہ وہ بھارت میں آئی فون کے پروڈکشن کا خیال ترک کر دیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایپل کو امریکہ میں ہی ایپل ڈیوائسز کی پیداوار میں اضافہ کرنا چاہیے۔ ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ایپل نے اپنے پروڈکشن یونٹ چین سے ہندوستان میں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایپل کا خیال ہے کہ اسے چین پر منحصر نہیں رہنا چاہیے، اس لیے ایپل کے پروڈکشن یونٹ بھارت میں بھی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

'بین الاقوامی تعلقات پر اثرات مرتب ہونے کا خدشہ تھا'

دوسری جانب ٹرمپ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا کریڈٹ لینے میں بھی مصروف ہیں جب کہ بھارت یہ پیغام دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ جنگ بندی میں دوسرے ملک کا کوئی کردار ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے 9 مئی کی رات پاکستان کا حملہ ناکام بنایا، وہاں ایئربیس تباہ ہونے کے بعد پاکستان نے ڈی جی ایم او سطح کے مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔ پہلے جنگ بندی کرانے کا دعویٰ، پھر مسئلہ کشمیر میں ثالثی کی پیشکش اور اب بھارت میں اپیل کے پروڈکشن کی ممانعت کے بعد کنگنا نے ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا۔ لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ چونکہ خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی تعلقات پر اثر انداز ہو سکتا تھا، اس لیے پوسٹ کو ڈلیٹ کروانے کے لیے بی جے پی کے قومی صدر کو حرکت میں آنا پڑا۔

مزید پڑھیں: کنگنا رناوت نے زرعی قانون پر اپنے بیان کے لیے معافی مانگی، پارٹی نے ان کے ریمارکس سے بنائی دوری

کنگنا کا کسانوں پر قابل اعتراض تبصرہ کیس کی آج سماعت گزشتہ تاریخ کو ان کے وکیل نے وقت مانگا تھا

میری اور جاوید جی کی قانونی جنگ ختم ہو گئی'، کنگنا رناوت کی پوسٹ، ریتک روشن کی وجہ سے کھڑا ہوا تنازع

شملہ: ہماچل پردیش کے منڈی حلقے سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت اپنے الٹے سیدھے بیانات کے لیے مشہور ہیں۔ کئی بار ان کے بیانات خود ان کے لیے مسئلہ بن جاتے ہیں۔ ایک بار پھر کنگنا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ایسی پوسٹ کی جسے بعد میں انہیں ہٹانا پڑا اور جواب میں اپنی وضاحت بھی دینا پڑی۔ در اصل کنگنا نے یہ پوسٹ اس خبر کے رد عمل میں لکھا تھا کہ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو بھارت میں پروڈکشن یونٹ قائم کرنے سے منع کر دیا ہے۔

کنگنا رناوت نے اس پوسٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم مودی کا موازنہ کیا تھا۔ بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت نے ٹویٹر اور انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ''وہ (ڈونلڈ ٹرمپ) امریکی صدر ہیں، لیکن دنیا کے سب سے مقبول لیڈر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہیں۔ یہ ٹرمپ کا دوسرا دور ہے، لیکن بھارتی وزیر اعظم کا تیسرا دور ہے۔ ٹرمپ یقیناً ایک الفا میل ہوں گے، لیکن ہمارے وزیر اعظم تمام الفا میل کے باپ ہیں۔ آپ کیا سوچتے ہیں؟''

بی جے پی نے کنگنا سے پوسٹ ڈیلیٹ کروا دی

کنگنا کی یہ پوسٹ جلد ہی وائرل ہوگئی۔ لوگوں نے ان کی پوسٹ کے اسکرین شاٹس لے کر وائرل کر دیے۔ تاہم کنگنا کو اس بات اندازہ نہیں تھا کہ اس پوسٹ سے ان کی اپنی پارٹی ناراض ہو جائے گی۔ بعد میں کنگنا نے اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا اور اس پر وضاحت دیتے ہوئے ایک اور پوسٹ لکھا کہ ''قومی صدر جے پی نڈا نے مجھے فون کیا اور پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کو کہا۔ یہ ٹویٹ ٹرمپ کی طرف سے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو بھارت میں آئی فونز کے پروڈکشن سے روکنے کے حوالے سے تھی۔ مجھے اپنے ذاتی خیالات پوسٹ کرنے پر افسوس ہے۔ ہدایات کے مطابق، میں نے اسے فوری طور پر انسٹاگرام سے بھی حذف کر دیا۔ شکریہ۔''

ٹرمپ کی بھارت میں آئی فون کی پروڈکشن کی ممانعت

دراصل میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے ایپل کے سی ای او ٹم کک سے کہا ہے کہ وہ بھارت میں آئی فون کے پروڈکشن کا خیال ترک کر دیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایپل کو امریکہ میں ہی ایپل ڈیوائسز کی پیداوار میں اضافہ کرنا چاہیے۔ ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ایپل نے اپنے پروڈکشن یونٹ چین سے ہندوستان میں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایپل کا خیال ہے کہ اسے چین پر منحصر نہیں رہنا چاہیے، اس لیے ایپل کے پروڈکشن یونٹ بھارت میں بھی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

'بین الاقوامی تعلقات پر اثرات مرتب ہونے کا خدشہ تھا'

دوسری جانب ٹرمپ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا کریڈٹ لینے میں بھی مصروف ہیں جب کہ بھارت یہ پیغام دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ جنگ بندی میں دوسرے ملک کا کوئی کردار ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے 9 مئی کی رات پاکستان کا حملہ ناکام بنایا، وہاں ایئربیس تباہ ہونے کے بعد پاکستان نے ڈی جی ایم او سطح کے مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔ پہلے جنگ بندی کرانے کا دعویٰ، پھر مسئلہ کشمیر میں ثالثی کی پیشکش اور اب بھارت میں اپیل کے پروڈکشن کی ممانعت کے بعد کنگنا نے ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا۔ لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ چونکہ خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی تعلقات پر اثر انداز ہو سکتا تھا، اس لیے پوسٹ کو ڈلیٹ کروانے کے لیے بی جے پی کے قومی صدر کو حرکت میں آنا پڑا۔

مزید پڑھیں: کنگنا رناوت نے زرعی قانون پر اپنے بیان کے لیے معافی مانگی، پارٹی نے ان کے ریمارکس سے بنائی دوری

کنگنا کا کسانوں پر قابل اعتراض تبصرہ کیس کی آج سماعت گزشتہ تاریخ کو ان کے وکیل نے وقت مانگا تھا

میری اور جاوید جی کی قانونی جنگ ختم ہو گئی'، کنگنا رناوت کی پوسٹ، ریتک روشن کی وجہ سے کھڑا ہوا تنازع

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.