پوڑی گڑوال: اتراکھنڈ کے انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں کوٹ دوار ڈسٹرکٹ کورٹ نے تینوں ملزمین پلکت آریہ، سوربھ بھاسکر اور انکیت گپتا کو مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے پلکت آریہ کو آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی اور ان کے شریک ملزمان سوربھ بھاسکر اور انکیت گپتا کو بھی عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ انکیتا کے اہل خانہ کو 4 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا گیا ہے۔
انکیتا بھنڈاری کو دو سال آٹھ ماہ کی سماعت کے بعد آج انصاف ملا ہے۔ یہ کیس ستمبر 2022 سے چل رہا تھا، عدالت نے یہ فیصلہ دونوں فریقین کو سننے کے بعد دیا۔ انکیتا وناترا ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھیں، اس ریزورٹ کے مالک پلکت آریہ پر ان کے قتل کا الزام تھا۔ پلکت آریہ اس وقت کے بی جے پی لیڈر ونود آریہ کے بیٹے ہیں۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد بی جے پی نے انہیں پارٹی سے نکال دیا۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اس معاملے میں کیا ہوا۔
انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں کیا ہوا؟
اگست 2022: 19 سالہ انکیتا بھنڈاری اتراکھنڈ کے پوڑی ضلع کے یمکیشور کی رہنے والی تھیں۔ 28 اگست کو انکیتا نے رشیکیش کے یمکیشور بلاک میں واقع ونتارا ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرنا شروع کیا۔
17-18 ستمبر 2022: 17 ستمبر کو انکیتا کا ریزورٹ کے مالک پلکت آریہ کے ساتھ جھگڑا ہوا۔ جس کے بعد اسے الگ کمرے میں منتقل کر دیا گیا۔ جس کے بعد وہ 18 ستمبر کو مشکوک حالات میں غائب ہو گئی۔
19-22 ستمبر 2022: انکیتا کے لاپتہ ہونے کے بعد، خاندان نے کئی تھانوں میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی، لیکن ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی تھی۔ ریسارٹ کے مالک پلکت آریہ نے ریونیو پولیس کو انکیتا کی گمشدگی کی اطلاع دی، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اسی دوران انکیتا کا ایک آڈیو بھی سامنے آیا جس میں انہیں مدد مانگتے ہوئے سنا گیا۔
24 ستمبر 2022: انکیتا کی لاش رشی کیش کے قریب چیلا نہر سے برآمد ہوئی۔ دعویٰ کیا گیا کہ پلکت نے جھگڑے کے بعد انکیتا کو نہر میں دھکیل دیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں ریزورٹ کے مالک پلکت آریہ اور اس کے دو ساتھیوں سوربھ بھاسکر اور انکیت گپتا کو گرفتار کیا ہے۔
اکتوبر 2022: اتراکھنڈ حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دی۔ جس کے بعد ملزم کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔
دسمبر 2022: ایس آئی ٹی نے 500 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی، جس میں 97 گواہوں کے بیانات شامل تھے۔ ایس آئی ٹی نے پلکت آریہ پر قتل، چھیڑ چھاڑ اور غیر اخلاقی اسمگلنگ کا الزام لگایا ہے۔ کیس کی پہلی سماعت 30 جنوری 2023 کو ہوئی جس کے بعد فریقین اور اپوزیشن کی جانب سے دلائل کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ استغاثہ کی گواہی 28 مارچ 2023 سے شروع ہوئی۔ مئی 2023: انکیتا کے والدین اور کچھ سماجی کارکنوں نے الزام لگایا کہ انکیتا کو قتل کرنے سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس معاملے پر سماجی کارکنوں اور سیاسی جماعتوں نے وقتاً فوقتاً احتجاج بھی کیا۔
تقریباً دو سال آٹھ ماہ تک جاری رہنے والی سماعت کے دوران استغاثہ نے 97 افراد کو گواہ بنایا جن میں سے 47 گواہوں کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ 19 مئی 2025 کو استغاثہ کے وکیل اونیش نیگی نے دفاعی دلائل کا جواب دیا جس کے بعد سماعت ختم ہوگئی۔
30 مئی 2025: کوٹ دوار کی عدالت نے پلکت آریہ، سوربھ بھاسکر اور انکت گپتا کو انکیتا کے قتل کا مجرم قرار دیا اور تینوں کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔