ETV Bharat / bharat

سیٹ 11A کا معجزہ: دو طیارہ حادثے، موت کو دھوکہ دینے والے دو لوگوں کی ایک جیسی کہانی - SEAT 11A MYSTERY

26 سال قبل تھائی لینڈ میں ہوئے طیارہ حادثے اور حالیہ احمدآباد واقعے میں ایک مماثلت ہے اور وہ ہے دو مسافروں کا بچ جانا۔

وشواس کمار رمیش اور روانگساک لوئیچوساک
وشواس کمار رمیش اور روانگساک لوئیچوساک (File Photo)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : June 14, 2025 at 7:49 PM IST

3 Min Read

حیدرآباد: تھائی لینڈ کے گلوکار اور اداکار روانگساک لوئیچوساک بھی 1998 میں طیارے کے حادثے میں بال بال بچ گئے تھے۔ اتفاق سے روانگساک بھی طیارے کی سیٹ 11A پر بیٹھے تھے۔ حال ہی میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد مسافر وشواس کمار رمیش بھی سیٹ 11A پر بیٹھے تھے۔ سوشل میڈیا پر دونوں واقعات موضوع بحث ہیں۔ لوگ اسے محض اتفاق اور معجزہ قرار دے رہے ہیں۔

ایئر انڈیا طیارہ حادثے میں رمیش کے زندہ بچ جانے کے بعد روانگساک نے فیس بک پر ایک جذباتی پوسٹ میں لکھا، "ہندوستان میں طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والا اور میں ایک ہی سیٹ - 11A پر بیٹھے تھے۔" انہوں نے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد سے تعزیت کا اظہار کیا۔

روانگساک تھائی ایئرویز کی فلائٹ نمبر TG261 میں سفر کر رہے تھے، جو دسمبر 1998 میں جنوبی تھائی لینڈ میں ایک دلدل میں گر کر تباہ ہو گئی تھی۔ اس حادثے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔ گلوکار روانگساک معجزانہ طور پر بچ گئے، لیکن وہ برسوں تک صدمے سے صحت یاب نہیں ہوئے اور ایک دہائی تک ہوائی سفر نہیں کیا۔

حال ہی میں ایئر انڈیا کا طیارہ حادثہ ہندوستان کے بدترین فضائی حادثات میں سے ایک ہے۔ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر طیارہ جو گجرات کے احمد آباد سے لندن گیٹ وِک کے لیے ٹیک آف کر رہا تھا، 12 جون کو ٹیک آف کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گیا، جس میں 241 افراد ہلاک ہو گئے۔ طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد 45 سالہ وشو کمار رمیش سیٹ 11A پر بیٹھے تھے۔ رمیش اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں، اس کا بایاں ہاتھ جھلس گیا تھا، لیکن وہ ملبے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔

سیٹ 11A کا معجزہ

سیٹ 11A طیارے کے بائیں جانب ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب ہوتی ہے۔ یہ سیٹ اس لیے اہمیت اختیار کر گئی ہے کہ اس پر بیٹھے دو مسافر خوفناک فضائی حادثات میں بچ گئے۔ رمیش کے معاملے میں، طیارے کے بائیں جانب ہونے کی وجہ سے طیارے کا وہ حصہ براہ راست میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ٹکرانے سے بچ گیا۔ ایگزٹ گیٹ کے قریب ہونے کی وجہ سے وہ طیارے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ روانگساک کے معاملے میں بھی ایگزٹ گیٹ کے قریب ہونے کی وجہ سے ہی وہ بچ پائے۔

ہوابازی کے ماہرین کے مطابق، ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب سیٹ 11A ہونے سے خاص طور پر جزوی اثر والے حالات میں بچ جانے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔


مزید پڑھیں: کیا آپ جانتے ہیں کہ جہاز میں سیٹ نمبر 11-A کہاں ہے، جس نے وشواس کی جان بچائی

آنکھ کھلی تو چاروں طرف لاشیں ہی لاشیں تھیں..'طیارہ حادثے میں 241 افراد کے درمیان معجزاتی طور پر زندہ بچنے والا واحد گواہ

حیدرآباد: تھائی لینڈ کے گلوکار اور اداکار روانگساک لوئیچوساک بھی 1998 میں طیارے کے حادثے میں بال بال بچ گئے تھے۔ اتفاق سے روانگساک بھی طیارے کی سیٹ 11A پر بیٹھے تھے۔ حال ہی میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد مسافر وشواس کمار رمیش بھی سیٹ 11A پر بیٹھے تھے۔ سوشل میڈیا پر دونوں واقعات موضوع بحث ہیں۔ لوگ اسے محض اتفاق اور معجزہ قرار دے رہے ہیں۔

ایئر انڈیا طیارہ حادثے میں رمیش کے زندہ بچ جانے کے بعد روانگساک نے فیس بک پر ایک جذباتی پوسٹ میں لکھا، "ہندوستان میں طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والا اور میں ایک ہی سیٹ - 11A پر بیٹھے تھے۔" انہوں نے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد سے تعزیت کا اظہار کیا۔

روانگساک تھائی ایئرویز کی فلائٹ نمبر TG261 میں سفر کر رہے تھے، جو دسمبر 1998 میں جنوبی تھائی لینڈ میں ایک دلدل میں گر کر تباہ ہو گئی تھی۔ اس حادثے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔ گلوکار روانگساک معجزانہ طور پر بچ گئے، لیکن وہ برسوں تک صدمے سے صحت یاب نہیں ہوئے اور ایک دہائی تک ہوائی سفر نہیں کیا۔

حال ہی میں ایئر انڈیا کا طیارہ حادثہ ہندوستان کے بدترین فضائی حادثات میں سے ایک ہے۔ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر طیارہ جو گجرات کے احمد آباد سے لندن گیٹ وِک کے لیے ٹیک آف کر رہا تھا، 12 جون کو ٹیک آف کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گیا، جس میں 241 افراد ہلاک ہو گئے۔ طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد 45 سالہ وشو کمار رمیش سیٹ 11A پر بیٹھے تھے۔ رمیش اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں، اس کا بایاں ہاتھ جھلس گیا تھا، لیکن وہ ملبے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔

سیٹ 11A کا معجزہ

سیٹ 11A طیارے کے بائیں جانب ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب ہوتی ہے۔ یہ سیٹ اس لیے اہمیت اختیار کر گئی ہے کہ اس پر بیٹھے دو مسافر خوفناک فضائی حادثات میں بچ گئے۔ رمیش کے معاملے میں، طیارے کے بائیں جانب ہونے کی وجہ سے طیارے کا وہ حصہ براہ راست میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ٹکرانے سے بچ گیا۔ ایگزٹ گیٹ کے قریب ہونے کی وجہ سے وہ طیارے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ روانگساک کے معاملے میں بھی ایگزٹ گیٹ کے قریب ہونے کی وجہ سے ہی وہ بچ پائے۔

ہوابازی کے ماہرین کے مطابق، ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب سیٹ 11A ہونے سے خاص طور پر جزوی اثر والے حالات میں بچ جانے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔


مزید پڑھیں: کیا آپ جانتے ہیں کہ جہاز میں سیٹ نمبر 11-A کہاں ہے، جس نے وشواس کی جان بچائی

آنکھ کھلی تو چاروں طرف لاشیں ہی لاشیں تھیں..'طیارہ حادثے میں 241 افراد کے درمیان معجزاتی طور پر زندہ بچنے والا واحد گواہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.