نئی دہلی: آپریشن سندور کے بعد جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) اور ترکیہ کی انونو یونیورسٹی کے درمیان معاہدہ معطل کر دیا گیا ہے۔ جے این یو نے قومی سلامتی اور سکیورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ یہ جانکاری یونیورسٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے دی ہے۔
جے این یو نے پوسٹ کیا کہ "قومی سلامتی کی وجوہات کی بنا پر جے این یو اور انونو یونیورسٹی، ترکیہ کے درمیان ہوئے مفاہمت نامے کو اگلے نوٹس تک معطل کر دیا گیا ہے۔ جے این یو قوم کے ساتھ کھڑا ہے۔''
Due to National Security considerations, the MoU between JNU and Inonu University, Türkiye stands suspended until further notice.
— Jawaharlal Nehru University (JNU) (@JNU_official_50) May 14, 2025
JNU stands with the Nation. #NationFirst @rashtrapatibhvn @VPIndia @narendramodi @PMOIndia @AmitShah @DrSJaishankar @MEAIndia @EduMinOfIndia
واضح رہے کہ جے این یو اپنے مضبوط تعلیمی پروگرامز اور متنوع سرگرمیوں کے لیے طویل عرصے سے دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کے ساتھ بین الاقوامی تعاون سے منسلک رہا ہے۔ یہ تعاون اکثر تحقیق، فیکلٹی ایکسچینج پروگرامز، اور طلباء کو نئے مواقع فراہم کرنے پر توجہ مرکوز رہا ہے۔ یونیورسٹی مختلف ممالک کی یونیورسٹیوں کے ساتھ شراکت داری کو کافی اہم دیتی ہے جس تعلیمی معیار بہتر ہوتا ہے۔
ملک کے پاس جواب دینے کے کئی طریقے
وہیں جے این یو میں بھارت کی خارجہ پالیسی کے بارے میں پڑھانے والے پروفیسر ہپی مون جیکب نے لکھا کہ آپریشن سندور ایک پیغام ہے کہ بھارتی حکومت کسی بھی قیمت پر دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گی۔ دہشت گردوں کے خلاف ہر قیمت پر کارروائی کی جائے گی، چاہے نتائج کچھ بھی ہوں۔ بھارت کو اب چھوٹے پیمانے پر فوجی کارروائی کے لیے زیادہ وقت نہیں لگے گا اور کارروائی بھی چھوٹے پیمانے تک محدود نہیں رہے گی۔ بھارت الگ الگ سطح کی فوجی طاقت استعمال کر سکتا ہے۔ ملک کے پاس جواب دینے کے بہت سے طریقے ہیں۔
ترکیہ بائیکاٹ پر 16 مئی کو فیصلہ
قابل ذکر ہے کہ کئی تجارتی تنظیموں نے ترکیہ کے پروڈکٹس کے بائیکاٹ کی بات کی ہے۔ کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس (CAIT) بھی اس میں شامل ہے۔ ترکیہ اور آذربائیجان کے ساتھ تجارت روکنے کے معاملے پر حتمی فیصلہ 16 مئی کو نئی دہلی میں ملک کی تجارتی تنظیموں کی قومی کانفرنس میں لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: 'پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے'، بائیکاٹ کے درمیان اردگان نے اسلام آباد کی حمایت کا اعلان کیا