ETV Bharat / bharat

وقف ترمیمی قانون: نماز جمعہ کے بعد ممبئی، لکھنؤ، پٹنہ اور کولکاتہ سمیت کئی شہروں میں احتجاج، وقف ترمیمی قانون کے خلاف لگائے گئے نعرے - WAQF AMENDMENT BILL 2024

وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف کئی شہروں میں بعد نماز جمعہ سڑکوں پر مظاہرے کیےگئے۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

وقف ترمیمی قانون
وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 11, 2025 at 6:51 PM IST

3 Min Read

حیدرآباد، تلنگانہ: وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف جمعہ کی نماز کے بعد ملک بھر میں سڑکوں پر احتجاج دیکھا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی، مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ، بہار کے دارالحکومت پٹنہ اور یوپی کے دارالحکومت لکھنؤ میں مسلم تنظیموں کے لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

ممبئی میں چشتی ہندوستانی مسجد کے قریب مظاہرہ

ممبئی کے بائیکلہ میں چشتی ہندوستانی مسجد میں وقف ایکٹ کے خلاف خاموش احتجاج کیا گیا۔ اس مظاہرے میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان بھی پہنچے۔ اس دوران کچھ نمازی اپنے احتجاج کے لیے ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز پڑھنے آئے۔

کولکتہ میں مسلم طلبہ سڑکوں پر نکل آئے

اس کے ساتھ ہی کولکتہ کی عالیہ یونیورسٹی میں وقف بل کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں۔ طلباء عالیہ یونیورسٹی سے پارک سرکس تک مارچ کر رہے تھے۔ ان تمام مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز، پوسٹرز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔

لکھنؤ کے بڑا امام باڑہ میں بھی احتجاج

لکھنؤ میں بڑا امام باڑہ کی آصفی مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد مظاہرہ ہوا۔ اس دوران مظاہرین نے وقف قانون کے حوالے سے کہا کہ یہ بل درست نہیں ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولس ٹیمیں بڑا امام باڑہ میں موجود تھیں۔

دہلی پرسکون رہا لیکن لوگ قانون کو لے کر ناراض تھے

اس کے ساتھ ہی دہلی کی جامع مسجد میں جمعہ کی نماز پرامن طریقے سے ادا کی گئی۔ یہاں کوئی بھی کالی پٹی باندھ کر نماز پڑھتا نظر نہیں آیا۔ نماز کے بعد کسی قسم کا کوئی مظاہرہ نہیں ہوا۔ وقف بل قانون کو لے کر مسلمانوں میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ دہلی کی جامع مسجد میں نماز پڑھنے آئے لوگوں کا کہنا ہے کہ وقف بل غلط ہے۔ یہ بل مسلمانوں کے خلاف ہے۔ حکومت وقف بل پاس کر کے مسلمانوں کے حقوق چھیننا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد، تلنگانہ: وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف جمعہ کی نماز کے بعد ملک بھر میں سڑکوں پر احتجاج دیکھا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی، مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ، بہار کے دارالحکومت پٹنہ اور یوپی کے دارالحکومت لکھنؤ میں مسلم تنظیموں کے لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

ممبئی میں چشتی ہندوستانی مسجد کے قریب مظاہرہ

ممبئی کے بائیکلہ میں چشتی ہندوستانی مسجد میں وقف ایکٹ کے خلاف خاموش احتجاج کیا گیا۔ اس مظاہرے میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان بھی پہنچے۔ اس دوران کچھ نمازی اپنے احتجاج کے لیے ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز پڑھنے آئے۔

کولکتہ میں مسلم طلبہ سڑکوں پر نکل آئے

اس کے ساتھ ہی کولکتہ کی عالیہ یونیورسٹی میں وقف بل کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں۔ طلباء عالیہ یونیورسٹی سے پارک سرکس تک مارچ کر رہے تھے۔ ان تمام مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز، پوسٹرز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔

لکھنؤ کے بڑا امام باڑہ میں بھی احتجاج

لکھنؤ میں بڑا امام باڑہ کی آصفی مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد مظاہرہ ہوا۔ اس دوران مظاہرین نے وقف قانون کے حوالے سے کہا کہ یہ بل درست نہیں ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولس ٹیمیں بڑا امام باڑہ میں موجود تھیں۔

دہلی پرسکون رہا لیکن لوگ قانون کو لے کر ناراض تھے

اس کے ساتھ ہی دہلی کی جامع مسجد میں جمعہ کی نماز پرامن طریقے سے ادا کی گئی۔ یہاں کوئی بھی کالی پٹی باندھ کر نماز پڑھتا نظر نہیں آیا۔ نماز کے بعد کسی قسم کا کوئی مظاہرہ نہیں ہوا۔ وقف بل قانون کو لے کر مسلمانوں میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ دہلی کی جامع مسجد میں نماز پڑھنے آئے لوگوں کا کہنا ہے کہ وقف بل غلط ہے۔ یہ بل مسلمانوں کے خلاف ہے۔ حکومت وقف بل پاس کر کے مسلمانوں کے حقوق چھیننا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.