اردو

urdu

Odisha train Tragedy اڈیشہ ٹرین حادثہ کی تصاویر: لاشیوں کی شناخت کرنا بڑا چلینج، حکام

By

Published : Jun 3, 2023, 9:59 PM IST

in-pics-odisha-train-tragedy-challenge-now-is-identifying-bodies-say-officials

حکام کے مطابق اڈیشہ ٹرین حادثہ میں لاشوں کو ملبے سے نکال دیا گیا ہے اور اب لاشوں کی شناخت ایک بڑا چیلنج ہے۔ اگر متوفی کے رشتہ دار ان کی شناخت نہیں کر پاتے ہیں تو شناخت کی تصدیق کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کا انتخاب کرنا پڑ سکتا ہے۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

اڈیشہ:اڈیشہ کے بالاسور میں ٹرین حادثہ میں ریسکو آپریشن کو اب اختتام پذیر ہوا ہے۔ حکام کے مطابق ملبے سے اب کوئی مسافر زندہ نہیں ملا ہے۔اس المناک ٹرین حادثہ میں 280 سے زیادہ افراد ہلاک جبکہ 800 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہے۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

اڈیشہ ٹرین حادثہ کے بعد جائے وقوعہ افرا تفری کے مناظر دیکھنے ملے۔ ریسکیور زخمیوں کو نکالنے کے لیے ٹرین پر چڑھ گئے اور ٹرین کے دروازے اور کھڑکیوں کے شیشوں کو ٹوڑنے لگے۔وقت گزرتے گزرتے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ،سفید چادروں سے ڈھکی سیکڑوں لاشیں پٹریوں کے قریب زمین پر پڑی تھیں۔ مقامی لوگوں ، امدادر کارکنان اور فوج کے جوان اور فضائیہ کے ہیلی کاپٹر نے پھنسے سینکڑوں مسافروں کو نکال دیا۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

جمعہ کی رات بھر اور ہفتہ کی صبح تک کم از کم 280 لاشیں برآمد کی گئیں۔اس حادثہ پر حکام نے پہلے ہی تفتیش کرنا کا حکم دیا۔ریلوے کی وزارت کے ترجمان امیتابھ شرما نے کہا کہ بچاؤ کا کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔ریل حکام پٹری کی مرمت اور ٹرین آپریشن دوبارہ شروع کرنے کے لیے ملبے کو ہٹانا شروع کر دیں گے۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

اڈیشہ کے ایک سینیئر افسر پی کے جینا نے کہا کہ تقریباً 200 شدید زخمی لوگوں کو اڈیشہ کے دیگر شہروں کے خصوصی ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ، مزید 200 کو طبی امداد ملنے کے بعد فارغ کر دیا گیا اور باقی مقامی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ اس کے علاوہ خون کا عطیہ دینے کے لیے لوگوں نے پہل کی۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

انہوں نے کہا اب چیلنج ہے کہ لاشوں کی شناخت کرنا۔ جہاں بھی لواحقین ثبوت فراہم کرنے کے قابل ہوتے ہیں، پوسٹ مارٹم کے بعد لاشوں کو حوالے کر دیا جاتا ہے۔ اگر شناخت نہ ہو تو شاید ہمیں ڈی این اے ٹیسٹ اور دیگر پروٹوکول کے لیے جانا پڑے گا۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

شرما کے مطابق، ایک ٹرین کی دس سے 12 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، اور کچھ تباہ شدہ کوچوں کا ملبہ قریبی ٹریک پر گرا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملبہ مخالف سمت سے آنے والی ایک اور مسافر ٹرین سے ٹکرا گیا، جس سے دوسری ٹرین کی تین بوگیاں بھی پٹری سے اتر گئیں۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

حکام کے مطابق 1,200 امدادی کارکنوں نے رات بھر 115 ایمبولینسز، 50 بسوں اور 45 موبائل ہیلتھ یونٹس کے ساتھ کام کیا۔ اس حادثہ کے بعد اڈیشہ میں ہفتہ کو یوم سوگ کے طور پر منایا گیا۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

اس حادثہ میں ایک زندہ بچنے والے ایک مسافر نے کہا کہ مقامی لوگ نے واقعی ہماری مدد کی۔انہوں نے نہ صرف لوگوں کو باہر نکالنے میں مدد کی بلکہ ہمارا سامان بھی نکالا اور ہمیں پانی پلایا۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

ایک اور مسافر وندنا کالیدا نے کہا کہ جب وہ واش روم سے باہر نکلا تو اسی دوران ٹرین اچانک جھک گئی۔میں اپنا توازن کھو بیٹھا۔ لوگ ایک دوسرے پر گر رہے تھے اور میں سمجھ نہیں پایا کہ کیا ہوا؟ میرے دماغ نے کام کرنا بند کر دیا۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

ایک اور زندہ بچ جانے والے شخص نے بتایا کہ جب حادثہ پیش آیا وہ سو رہا تھا اور اسی دوران وہ اچانک جاگ گیا ۔میں دوسرے مسافروں کو دیکھا جن کے اعضاء ٹوٹے ہوئے تھے اور چہرہے بگڑا ہوا تھا۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

مرکزی ریلوے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ اس حادثہ کی اعلیٰ سطحی جانچ کی جائے گی۔ وہیں سیاسی اپوزیشن کی جماعتوں نے اس حادثہ کے بعد حکومت پر تنقید کی اور وزیر ریلوے سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔ بتادیں کہ اگست 1995 میں، نئی دہلی کے قریب دو ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں۔اس حادثہ میں 358 افراد ہلاک ہوئے۔وہیں 2016 میں اندور اور پٹنہ شہروں کے درمیان ایک مسافر ٹرین پٹری سے اتر گئی ۔ اس حادثہ میں 146 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اڈیشہ ٹرین حادثہ تصاویر میں، لاشیوں کی شناخت کرنا اب بڑا چلینج ،

زیادہ تر ٹرین حادثات کا الزام انسانی غلطی یا پرانے سگنلنگ آلات ہونے کی وجہ سے پر لگایا جاتا ہے۔ بھارت بھر میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ لوگ ہر روز 14,000 ٹرینوں پر سفر کرتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details