ETV Bharat / literature

قینچی کے ماہر استاد نوشاد ناداں شاعر بن گئے - Tailor Master Became Author

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 9, 2024, 7:12 PM IST

Tailor Master Became Author In Gaya نوشاد ناداں قلم پکڑتے ہیں تو اشعار لکھتے ہیں اور جب قینچی پکڑتے ہیں تو کپڑوں کی کٹنگ اور سلائی کردیتے ہیں۔ نوشاد ناداں گیا ضلع کے ایک معروف شاعر ہیں۔ ان کا خاندانی ذریعہ معاش ٹیلرننگ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ بھی اس پیشے سے وابستہ ہیں تاہم انہوں نے ادبی خدمات اور شاعری کو اپنے سے دور نہیں ہونے دیا۔ درزی خانہ میں رہکر ہی ایک شعری مجموعہ ' دل ناداں ' لکھا ہے جب کہ دوسرے مجموعے کی اشاعت بھی جلد ہی ہونے والی ہے ۔

قینچی اور قلم کے ماہر استاد نوشاد ناداں مصنف بن گئے
قینچی اور قلم کے ماہر استاد نوشاد ناداں مصنف بن گئے (etv bharat)

قینچی اور قلم کے ماہر استاد نوشاد ناداں مصنف بن گئے (etv bharat)

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا کا ایک ایسا شاعر جو دن میں ٹیلرنگ' درزی' کا کام کرتا ہے اور رات میں مشاعروں کی محفل میں اپنے اشعار سے سامعین کو محفوظ کرتا ہے۔ قلم پکڑے تو اشعار لکھے، انچی ٹیپ اور قینچی پکڑے تو کوٹ پینٹ، صدری، کرتا، پائجامہ اور شرٹ پینٹ سینے کے لیے اس کپڑے کی کٹنگ کردے۔ اس کٹنگ ماسٹر ٹیلر اور شاعر کا نام نوشاد ناداں ہے۔

قینچی اور قلم کے ماہر استاد نوشاد ناداں مصنف بن گئے
قینچی اور قلم کے ماہر استاد نوشاد ناداں مصنف بن گئے (etv bharat)

نوشاد ناداں گیا کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے انٹر پاس ہونے کے بعد 1995 میں 'بی کام' مکمل کیا تاکہ وہ آگے کچھ بڑا کریں یعنی کہ کسی بڑے عہدے پر فائز ہوں لیکن کسی ذاتی مجبوریوں کے تحت اُنہوں نے تعلیم کے سلسلے کو منقطع کردیا۔ والد کے درزی خانے کو ہی اُنہوں نے سنبھالنا مناسب سمجھا اور آگے بڑھ کر ٹیلرنگ کا کام شروع کردیا۔

آج وہ شہر کے بڑے درزی خانوں کے اچھے کٹنگ ماسٹروں میں ایک ہیں۔ اس شعبہ میں بھی اُنہوں نے مہارت حاصل کی۔ لیکن ان سب کے باوجود بچپن سے اُردو زبان سے وابستگی نے اُنہیں خاموش بیٹھنے نہیں دیا۔ اُردو کی خدمت کا جذبہ اور شاعری کرنے کے شوق نے اُنہیں ساری بندشوں سے باہر نکال کر مشاعروں، ادبی مجالس اور ادبی شخصیات کی نشستوں اور بزم تک پہنچا دیا۔

اُنہوں نے سنہ 1999 سے باضابطہ غزل نظم اشعار لکھنے شروع کیے۔ آج ضلع و مگدھ کمشنری سطح پر مقبول اور معروف شاعر ہیں۔ بڑے مشاعروں میں جاکر اپنے اشعار کلام سے سامعین کو محفوظ کرتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت اُردو نے آج اُن سے خصوصی گفتگو کی ہے۔ دوران گفتگو اُنہوں نے کہا کہ شاعری کا شوق زمانہ طالب علمی سے ہے۔ جبکہ ٹیلرننگ انکا خاندانی پیشہ ہے۔ ان کے والد محترم بھی کم عمری سے اس پیشے سے وابستہ تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ والد کے لئے کھانا پہنچانے درزی خانہ آتے تو کچھ دیر وہاں ٹھہرتے، اسی دوران طبیعت بھی اس طرف مائل ہو گئی کہ وہ کپڑوں کی کٹنگ کے فن کو سیکھیں۔وہ اپنے والد محترم سے کٹنگ سیکھی اور مہارت حاصل کی ہے، ہنر سیکھنا اچھی بات ہے کیونکہ اسوقت کی میری رغبت آج میرے لیے اچھا ذریعہ معاش ہے۔ جہاں تک شاعری میں دلچسپی کی بات ہے تو اس میں بھی زمانہ طالب علمی سے شوق تھا۔ لیکن مکمل طور پر شاعری سیکھنے کا شوق 'بی کام ' کرنے کے بعد ہوا۔

جیسا کہ لکھنے کا شوق طالب علمی کے زمانے سے ہی تھا ، کٹنگ سلائی کے کاموں کےفرصت کے بعد دکان یا گھر پر ہی پڑھتے لکھتے تھے، کئی اشعار لکھے تو ضرور لیکن اسکی اصلاح نہیں کراسکے۔ کیونکہ شاعری کے کسی ماہر فن کے تعلق سے جانکاری نہیں تھی۔ اسی دوران سنہ 1999 میں گیا کے ایک معروف شاعر ندیم جعفری ایک دن انکی دکان پر آئے تو اُن سے ملاقات ہوئی ۔ حسن اتفاق جس وقت لکھ رہا تھا تبھی ندیم جعفری پہنچے تھے۔

اُنہوں نے دیکھا تو ہمارے بارے میں انکو جاننے کی خواہش ہوئی اور اسی دوران ہم نے اپنے لکھے ہوئے اشعار دیکھائے تو وہ بہت متاثر ہوئے لیکن ساتھ ہی وہ یہ سمجھ گئے کہ اسے اصلاح کے لیے ایک استاد کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے مجھے اپنے بزم میں آنے کے لیے مدعو کیا اور کہا کہ تمہیں بتاؤں گا کہ شاعری کیسے ہوتی ہے۔ گویا کہ پھر میں انکی بزم میں جانا شروع کیا اور وہیں سے شعری سفر ہمارا شروع ہوا، بعد میں بہار کی معروف ادبی شخصیت فرحت قادری کی بھی شاگردی میں اپنی شاعری کی اصلاح کیا ہے۔

  • بی کام کرنے کے بعد اُردو پڑھا

نوشاد ناداں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران اپنے تعلیمی اور شاعری کے سفر کے تعلق سے بتایا کہ انہوں نے آئی کوم کے بعد بی کوم کیا۔ لیکن جب تعلیمی سلسلہ منقطع ہو گیا اور اس دوران شاعری بھی کرنے لگے تبھی اُنکی ملاقات استاد الشعرا فرحت قادری سے ہوئی، اُنہوں نے کچھ اشعار سنانے کو کہا' تبھی میں جب اشعار سنانے لگا تو تلفظ میں کچھ یوں گرفت ہوئی کہ میں نے لفظ زندگی میں ' ج ' کی آواز کا اُنہیں احساس کرا دیا جسکے بعد فرحت قادری مرحوم نے بڑے پیار سے انکی اصلاح کی اور کہا کہ بیٹا تمہیں الفاظ کو صحیح تلفظ سے اداکرنے کی ضرورت ہے، تمہیں الفاظ کی صحیح ادائیگی کے لئے محنت کرنی ہوگی۔ تبھی مجھے ضرورت محسوس ہوئی کہ وہ پھر سے اُردو پڑھنے کے لیے ابتدا یعنی کہ ' الف ب ' سے شروعات کریں،

جسکے بعد نورانی قاعدہ سے آغاز کیا، قرآن مقدس کا دوبارہ سے ناظرہ مکمل کیا۔درس کے مطابق اُردو کی کتابوں کو پڑھا اور پھر شاعری کے فنون پر مبنی کتابوں کو بھی پڑھا۔ جس میں فرحت قادری کی ایک بڑی اہم کتاب جو مگدھ یونیورسٹی میں ایم اے اردو کے نصاب میں شامل تھی اس کتاب کی بھی باریک بینی کے ساتھ مطالعہ کیا اور اس کو پڑھا، فرحت قادری اور ندیم جعفری کی شاگردی میں شاعری کی باریکیوں کو سمجھا کیونکہ میرا ماننا یہ ہے کہ جس طرح سے سلائی کٹنگ ایک فن ہے۔ اسی طرح شاعری بھی ایک فن ہے، بغیر فن سیکھے اس میں مہارت حاصل نہیں کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بہت سارے لوگوں کے ادبی احسانات ان پر ہیں جنہوں نے انکی صلاحیت کو نکھارا ہے، انکی مدد اور اصلاح کی ہے

  • ای ٹی وی بھارت اردو نے دیا تھا پہلا موقع

سب سے پہلا موقع 2008 میں ای ٹی وی اردو نے بھونیشور میں اپنے ایک ٹی وی شو کے پروگرام میں دیا تھا۔ پروگرام کا نام 'کل اور آئیں گے' تھا۔ پٹنہ میں ان کا انٹرویو ہوا تھا کیونکہ یہ ایک مقابلہ شو تھا جس میں تین ریاست جھارکھنڈ، بہار اور اڑیسہ سے کل 27 شاعر شامل ہوئے تھے۔وہ اس مقابلے کو جیت نہیں سکے کیونکہ اس میں تین کٹیگری تھی،

یہ بھی پڑھیں: گیا میں ایئرکنڈیشنر عمارت میں بزرگ عازمین حج کو ٹھہرانے کی ہدایت

اس میں پہلا یہ تھا کہ آپ منتخب اشعار سنائیں، دوسرا یہ تھا کہ جو مصرعہ دیا جاتا تھا اس پر پوری غزل کہیں اور تیسرے میں اپنے مصرعے اور غزل کی تشریح کریں، تیسرے راؤنڈ میں ہی وہ شو سے باہر ہوئے تھے۔اُنہوں نے کہا کہ لیکن اس پروگرام سے مقبولیت حاصل ہوئی اور بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔

  • ایک مجموعہ شائع

نوشاد ناداں نے درزی خانے کی مصروفیت کے باوجود خالی اوقات کا بہتر استعمال اپنے اشعار لکھنے میں کیا ہے۔ انہوں نے درزی خانے میں رہ کر پہلا شعری مجموعہ' دل ناداں' کو بھی مکمل کیا جو سنہ 2018 میں منظر عام پر بھی آچکا ہے۔ اب دوسرے شعری مجموعے کو وہ مکمل کرنے میں لگے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اردو اکیڈمی بہار سے ان کے مجموعہ کی اشاعت میں مالی معاونت کے لیے منظوری بھی دے دی گئی ہے جلد ہی وہ بھی منظر عام پر آئے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.