ETV Bharat / literature

جس کی نوازشوں پہ لُٹا میرا کارواں: مشہور شاعرہ دانش غزل میرٹھی سے خصوصی گفتگو - Ek Shayar Programme

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 28, 2024, 2:57 PM IST

Updated : Apr 2, 2024, 4:50 PM IST

Interview with Danish Ghazal Meerthi: دانش غزل نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر شاعر کا اپنا ایک نظریہ ہوتا ہے اور ہر دور میں الگ نظریہ رکھنے والے شاعر پیدا ہوئے ہیں۔ حالانکہ موجودہ کے دور میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جن کے اندر تعلیم و مطالعہ کی کمی پائی جاتی ہے۔

Exclusive Interview with famous poet Danish Ghazal Meerthi
Exclusive Interview with famous poet Danish Ghazal Meerthi

جونپور: ہر شاعر کا اپنا ایک نظریہ ہوتا ہے اور ہر دور میں الگ نظریہ رکھنے والے شاعر پیدا ہوئے ہیں۔ حالانکہ موجودہ دور میں کچھ شعراء میں تعلیم و مطالعہ کی کمی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے شعراء سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو شعر و شاعری کا شوق ہے تو اسے چاہیے کہ کسی پائے کے شاعر سے اصلاح کروا لیں اور بڑے شعراء کو زیادہ سے زیادہ پڑھیں۔ اس سے ان کی سوچ کو پرواز ملے گی۔ انہوں نے ایک مشہور نقاد کا قول نقل کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو شاعر بننا ہے تو وہ کسی ایک شاعر کے ایک ہزار اشعار یاد کریں پڑھیں، ان کا مطالعہ کریں جس سے ردیف و قافیہ کا علم ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے دانش غزل نے کیا۔ وہ ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور اعظم گڑھ کے ایک مشاعرہ میں شرکت کرنے کے موقع پر پہنچی تھیں۔ جہاں ای ٹی وی بھارت اردو نے مشہور و معروف شاعرہ دانش غزل میرٹھی سے خصوصی گفتگو کی۔

یہ بھی پڑھیں:

وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان چھوڑدیں ہم، بتاؤ بھوت کے ڈر سے مکان چھوڑدیں ہم: محشر آفریدی سے خصوصی گفتگو

دانش غزل ایک مخصوص لب و لہجہ کی شاعرہ ہیں تقریباً تمام چھوٹے بڑے مشاعروں میں ان کی شرکت ہوتی رہتی ہے۔ فی الحال دانش غزل میرٹھ کی ایک ادارہ میں درس و تدریس کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اس موقع پر دانش غزل نے کہا کہ جیسے جیسے وقت بدلتا جاتا ہے ویسے ویسے ہمارا موضوع، کلچر اور سوچ میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔ جس کا ہماری شاعری پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ ساتھ ہی سیاست کا بھی رنگ شاعری پر چڑھا ہے۔ اس کے لیے اچھی شاعری سیکھنا چاہیے اور مشاعروں کا معیار قائم رکھنا بہت ضروری ہے۔ کیونکہ ادب کا ہی نام ادب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کام معیار، طریقہ ہونا چاہیے۔ اگر کسی کام میں معیار اور طریقہ نہیں ہے تو وہ کوئی کام کا ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاعر جو چیز محسوس کرتا ہے اسے ہی شاعری کے ذریعہ پیش کرتا ہے۔ ہم سبھی کو چاہیے کہ معیار قائم رکھیں۔ ادب کو ادب بنائے رکھیں۔ ایسا نہیں ہے کہ نئی جنریشن اچھی شاعری نہیں کرتی ہے۔ بہت سے ایسے نئے شعراء ہیں۔ جو اچھی شاعری کرتے ہیں۔ بسا اوقات زیادتی ہمارے بڑے شعراء بھی کر دیتے ہیں جب کہ انہیں نئے شعراء کو حوصلہ دینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ عوام کی ترجمانی کرنا ہر شاعر کا حق ہے اور عوام کے مسائل کی بات کرنی چاہیے۔ مگر جیسے خوشگوار حالات پہلے ہوا کرتے تھے اب ایسے حالات نہیں ہیں۔ انسان کو آزادی تو ہے مگر وہ حوصلہ آج کے شاعر پیدا نہیں کر سکتے ہیں۔ وقت کی نزاکت کو سمجھنا عقلمندی کی بات ہوتی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے چند اشعار بھی سنائے۔

جس کی نوازشوں پہ لُٹا میرا کارواں

میں کس زباں سے اس کو بھلا رہنما کہوں

Last Updated :Apr 2, 2024, 4:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.